Maktaba Wahhabi

323 - 545
ہم مسلمان ہوہی نہیں سکتے اگرمرزائی بھی کسی کو مسلمان سمجھتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ بھی مرزائی ہے،اسی پیمانے پر سُودی اور بلاسُود بینکاری کو بھی تولاجائے۔ آج کے دور میں بلاسُود بینکاری کو ناکام ثابت کرنے کے لیے حامیانِ سُود کی طرف سے جو سب سے بڑی دلیل دی جاتی ہے وہ یہ ہے کہ آج کل معاشرہ میں جھوٹ،فریب اور بددیانتی عام ہے لہٰذا جو لوگ مضاربت یا مشارکت کے لیے بینکوں سے رقوم حاصل کریں گے وہ حسابات سے ہیرا پھیری کرکے یا تو نقصان دکھائیں گے یا پھر اصل نفع سے بہت کم نفع دکھائیں گے اورنتیجتاًیہ اسکیم بالکل ناکام ہوجائے گی۔ اس کا اصل علاج تویہ ہے کہ لوگوں میں خوفِ خدااور دیانت پیدا کی جائے انہیں پوری طرح احکام شرعیہ سے روشناس کیا جائے نہ کہ ایسی بددیانتی کو بنیاد بناکر شراکت ومضاربت کی حوصلہ شکنی کی جائے اور سُود کے لیے میدان کھلا چھوڑ دیاجائے اور اس کام کے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ نصاب تعلیم میں بنیادی تبدیلیاں کی جائیں اور ملازمین کی جب نئی تقرری کرنا ہوتو ان کے دین سے لگاؤ اور دیانت کو بھی ملحوظ رکھاجائے اور پرانے ملازمین کے لیے تربیتی کورس تجویز کرکے انہیں اسلامی تعلیمات واحکام سے روشناس کرایاجائے۔ پھر یہ بات بھی قابل غور ہے کہ آج کے دور میں ہی کئی کمپنیاں مشترکہ سرمایہ سے نفع ونقصان کی بنیاد پر کام کررہی ہیں اور بینکوں کے سُود سے زائد منافع بھی دکھا رہی ہیں اور انہوں نے ایسے قواعد تیار کررکھے ہیں کہ جن سے بددیانتی کو غیر مؤثر بنایا جاسکتا ہے تو پھر بینکوں کے لیے ایسے قواعد کیوں نہیں بنائے جاسکتے اور ایسے انتظامات کیوں نہیں کیے جاسکتے؟ آج کل عدالتوں میں جو مقدمات جاتے ہیں ان میں سے اکثر جھوٹے ہوتے ہیں مدعی جھوٹ مکروفریب اور بددیانتی سے کام لیتا ہے اور اسی طرح مدعا علیہ بھی،
Flag Counter