4۔اس کے بعد شاہ فیصل مرحوم کے بیٹے امیر محمد الفیصل نے1977ءمیں اپنے چند رفقاء سے مل کر”فیصل اسلامی بینک“قاہرہ میں اور ایک مصر میں اور ایک سوڈان میں قائم کیا۔ اور یہ بینک اب بھی بڑی کامیابی سے چل رہے ہیں۔
5۔کویت کے مسلمان تاجروں نے بھی اس میدان میں قدم رکھا اور 1977ءمیں اسلامی بینک کی”بیت التمویل الکویتی“کے نام سے بنیاد ڈالی۔
6۔1978ءمیں اسلامی بینک آف عمان کا قیام عمل میں آیا جس کی سر پرستی علماء اسلام کی ایک قابل قدر ٹیم کر رہی تھی۔
7۔1979ءمیں اسلامی بینک آف بحرین کا وجود عمل میں آیا۔اس بینک کے قیام میں بحرین کے جمعیت اصلاح کے صدر جناب عبدالرحمٰن الجودر کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔
8۔اسی طرح جنیوا(سوئٹزرلینڈ) میں بھی ”اسلامی بینک آف جنیوا“قائم کیا گیا۔
9۔1981ءمیں اسلامی بینکوں کی تحریک نے 25 مارچ تا27مارچ 1981ءکو قبرس کے مشرقی ساحل پر واقع شہر فاما گوستا میں ایک کانفرنس منعقد کی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ قبرس میں ایک ادارہ قائم کیا جائے جس کا نام ”انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ اینڈ اکنامکس“ہونا چاہیے یہ اجتماع اس لحاظ سے نہایت کامیاب رہا ہے کہ اس میں مسلم ممالک کے کئی قابل ذکر ادارے شریک ہوئے ہیں ان اداروں پر ایک نظر ڈالنے سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ اسلامی بینکوں کی تحریک سرمایہ کاری کے دوش بدوش”انسان سازی“کی ضرورت بھی محسوس کرتی ہے اور مسلم ممالک کا سنجیدہ عنصر اس کے کامیابی اور ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔ شریک اداروں کے نام یہ ہیں:
|