Maktaba Wahhabi

539 - 545
بِهِمْ فَرَجَحْتُهُمْ،كَاَنّيِْ أَنْظُرُ إِلَيْهِمْ يَنْتَثِرونَ علَيَّ مِنْ خِفَّةِ الْمِيْزَانِ، قَالَ فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهٖ:لَوْوَزَنْتَهُ بِأُمَّتِهِ لَرَجَحهَا.)) [1] ”اے ابو ذر میں مکہ کی ایک وادی میں تھا کہ دو فرشتے میری جانب بھیجے گئےاُ ن میں سے ایک تو زمین پر اُترآیا جبکہ دوسرا زمین اور آسمان کے درمیان معلق رہا اُن میں سے ایک نے اپنے ساتھی سے کہا، کیا یہ وہی شخص ہے؟(جس کی طرف ہمیں بھیجا گیا ہے)اُس نے کہا ہاں،کہا ایک آدمی کے ساتھ کا وزن کرو پس مجھے اُس کے ساتھ تولا گیا،اور میرا پلڑا بھاری رہا پھر اُس نے کہا اسے دس کے ساتھ تولو، پس مجھے اُن کے ساتھ تولا گیا ، اور میرا پلڑا بھاری رہا پھر اُس نے کہا اسے سَوکے ساتھ تولو،پس مجھے اُن کے ساتھ تولا گیا، اور میرا پلڑا بھاری رہا گویا کہ میں(اب بھی) اُنھیں دیکھ رہا ہوں کہ وہ(پلڑے کے اُٹھ جانے کے سبب) اُس میں بکھرے پڑے ہیں، شارع علیہ السلام نے فرمایا پس اُن میں سے ایک نے اپنے ساتھی سے کہا، اگر تو انھیں ان کی پوری اُمت(پوری کائنات) کے مقابلے میں بھی تولے تب بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پلڑا بھاری رہے گا۔“ اس حدیث مبارکہ کی روشنی میں برابری کا ہر تصور صریحاً باطل اور بے بنیاد ہے۔؎ اے ہادی برحق، تیری ہر بات ہے سچی! دیدہ سے ہے بڑھ کر تیرے لب سے شنیدہ تجھ سا کوئی آیاہے نہ آئے گا دیتا ہے گواہی یہ عالم کا جریدہ
Flag Counter