Maktaba Wahhabi

177 - 589
اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ قُلِ ادْعُوا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِہٖ فَلَا یَمْلِکُوْنَ کَشْفَ الضُّرِّعَنْکُمْ وَ لَا تَحْوِیْلًا﴾ [بني إسرائیل: ۵۶] [کہہ پکارو ان کو جنھیں تم نے اس کے سوا گمان کر رکھا ہے، پس وہ نہ تم سے تکلیف دور کرنے کے مالک ہیں اور نہ بدلنے کے] نیز فرمایا: ﴿ قُلِ ادْعُوا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ لَا یَمْلِکُوْنَ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الْاَرْضِ وَمَا لَھُمْ فِیْھِمَا مِنْ شِرْکٍ وَّ مَا لَہٗ مِنْھُمْ مِّنْ ظَھِیْرٍ *وَ لَا تَنْفَعُ الشَّفَاعَۃُ عِنْدَہٗٓ اِلَّا لِمَنْ اَذِنَ لَہٗ حَتّٰی ۔ٓ اِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوْبِھِمْ قَالُوْا مَاذَا قَالَ رَبُّکُمْ قَالُوا الْحَقَّ وَ ھُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْرُ﴾ [سبأ: ۲۲۔۲۳] [کہہ دے پکارو ان کو جنھیں تم نے اللہ کے سوا گمان کر رکھا ہے، وہ نہ آسمانوں میں ذرہ برابر کے مالک ہیں اور نہ زمین میں اور نہ ان کا ان دونوں میں کوئی حصہ ہے اور نہ ان میں سے کوئی اس کا مدد گار ہے۔ اور نہ سفارش اس کے ہاں نفع دیتی ہے مگر جس کے لیے وہ اجازت دے، یہاں تک کہ جب ان کے دلوں سے گھبراہٹ دور کی جاتی ہے تو وہ کہتے ہیں تمھارے رب نے کیا فرمایا؟ وہ کہتے ہیں حق (فرمایا) اور وہی سب سے بلند، بڑا ہے] اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ملک، تصرف، شریک، ظہیر اور بغیر اذن و اجازت کے شفاعت کی بابت مشرکین کے عقیدے کی نفی کی ہے، جس سے یہ ثابت ہوا کہ ساری دنیا میں اللہ کے سوا کسی کو ذرہ برابر بھی تصرف کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ نہ ازخود اور نہ اللہ تعالیٰ کے عطا کرنے سے۔ چنانچہ مذکورہ آیت شرک فی التصرف کی جڑ کاٹنے والی ہے، وہ شرک جس میں پیر پرستوں اور قبر پرستوں کا ایک جہان گرفتار ہے۔ رہے اس کے خاص دلائل تو وہ یہ ہیں ۔ 1۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ ثُمَّ یَقُوْلُ لِلْمَلٰٓئِکَۃِ اَھٰٓؤُلَآئِ اِیَّاکُمْ کَانُوْا یَعْبُدُوْنَ *قَالُوْا سُبْحٰنَکَ
Flag Counter