Maktaba Wahhabi

404 - 589
یہ مسئلہ ان مسائل میں سے ہے جن میں اختلاف طویل ہے اور ان کے اصول مشہور و معروف ہیں ۔ بعض علما اس مسئلے کی بابت بڑی مشقت میں پڑے۔ بہر حال یہاں پر اس کا ذکر کرنا ہمارا مقصود نہیں ہے۔ توسل کے لیے اشارہ کرتے ہوئے قبر کی طرف جانے کا حکم: قبر کی زیارت کرنے والے اس شخص کا مقصود محض زیارت نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصود یہ ہے کہ وہ اس قبر کے پاس جا کر فقط دعا کرے، اس نے زیارت کو اس قصد کا تابع بنایا ہے، یا وہ زیارت اور دعا دونوں کی غرض سے قبر پر گیا ہے تو اسے اسی قدر کافی تھا کہ اسی جگہ اللہ کی طرف میت کے اعمال صالحہ کے ساتھ توسل کرتا، قبر تک جانے کی اسے کیا ضرورت تھی؟ اگر وہ کہے کہ میں وہاں اس لیے گیا کہ توسل کے وقت اس کی طرف اشارہ کروں تو اس کا جواب یہ ہے کہ وہ جو پوشیدہ اور مخفی چیزوں کو جاننے والا ہے، انسان اور اس کے دل کے درمیان حائل ہے، دلوں کی پوشیدہ باتوں تک کو جاننے والا ہے اور جس کے سامنے ساری مخفی اور پوشیدہ چیزیں آشکار ہیں ، اس اشارے کا محتاج نہیں ہے جس کے لیے تو چل کر قبر تک گیا ہے۔ تجھے تو بس اتنا ہی کافی تھا کہ تو اس میت کا نام لے کر یا کسی ایسی صفت کا ذکر کر کے وضاحت کر دے جو صفت اسے غیر سے متمیز کر دیتی۔ ہم تو یہ نہیں سمجھتے کہ تو محض اشارے کے لیے قبر تک گیا ہو، اس لیے کہ تو جس کو پکارتا ہے وہ ہر جگہ ہر انسان کے ساتھ ہے، بلکہ تو اس لیے گیا ہے کہ تو اپنا توسل کرنا اس میت کو سنائے اور اس کے دل کو اپنے اوپر مہربان کرے اور اس قصد و زیارت اور دعا و توسل کا اس قبر والے پر احسان رکھے۔ اگر تو اپنے نفس کی طرف رجوع کر کے یہ بات اس سے دریافت کرے گا تو عجب نہیں ہے کہ وہ تیرے سامنے اس بات کا اقرار کرے اور تیری حالت کی تصدیق کرے۔ اگر تمھیں اپنے نفس کی طرف سے یہ بات مل جائے جو تیرے قبول کرنے کے لائق ہے تو پھر تو جان لے کہ جو بات گور پرستوں اور پیر پرستوں سے تعلق رکھتی ہے، وہی بات تیرے دل میں بھی آئی اور اس میں پیوست ہو گئی، لیکن اصل بات یہ ہے کہ تو نے اس خبیث نفس کو مجبور کر رکھا ہے، وہ تجھے یہ بات نہیں کہہ سکتا اور نہ اس محبت، اعتقاد، تعظیم اور استغاثے کا قبر کے ساتھ ذکر کر سکتا ہے، تو پھر تو اس حیثیت سے اس کا مالک اور وہ اس حیثیت سے کہ تجھ کو تیری جگہ سے اٹھا کر قبر تک لے گیا،
Flag Counter