Maktaba Wahhabi

94 - 589
کی۔ پھر :’’مرأۃ النسوں ‘‘ ترجمہ ’’حسن الأسوۃ‘‘۔ جب یہ کتب میں نے لکھیں تو بہت خوش ہوئے اور پھر فرمایا: الحمد اللّٰہ بھائی میری زبردستی اور تقاضے سے یہ کتابیں تالیف ہوگئیں ۔ کتب کی طبع اپنے صلبی مال سے کرتے تھے، مالِ زکات سے نہیں ، اس لیے سب نسخے مجھے عطا فرماتے تھے اور میری ملک کر دیتے تھے، میں جو چاہوں کروں ۔ چناں چہ ’’مبتکر‘‘ کے سب نسخے ہدایا میں گئے۔ اس طرح ’’محاسن‘‘ کے سب ہزار نسخے، کئی سو نسخے طی وغیرہ کے مفت تقسیم ہوئے۔ کئی سو نسخے کا تبادلہ کتب علمی سے کیا گیا۔ ’’مرأۃ النسواں ‘‘ چوں کہ سرکار عالیہ ۔دام اقبالہا۔ کے حکم سے طبع ہوئی تھی، اس لیے اس کے سب نسخے ملک سرکاری ٹھہرے، ان کے حکم سے اس کی تقسیم ہوئی اور ہوتی ہے۔ غرض کہ سیدنا المرحوم کا مجھ پر خاص یہ اتنا عظیم الشان احسان ہے کہ مجھ سے اس کا ادنا شکر ادا ہونا بھی محال ہے، پورے شکر کا کیا ذکر ہے۔ اس کے سوا اور ان کے بہت احسان ہیں ۔ ان کی خدمت میں دینی و دنیوی و علمی بہت سے فوائد حاصل ہوئے، مجھ عاجز سے سوائے دعا کے اور کیا ہوسکتا ہے۔ اﷲ پاک ان کو درجاتِ عالیہ عطا فرمائے اور ان کی اولاد و احفاد کی عمر و دولت میں برکت دے اور اپنے مرضیات کی توفیق عنایت کرے۔ آمین[1]
Flag Counter