Maktaba Wahhabi

174 - 545
حضور میں (اپنی جگہ سے اُٹھ نہ سکیں گے) جب تک کہ وہ پانچ باتوں کا جواب نہ دے دے۔“ (پہلا سوال) عمر سے متعلق ہوگا کہ اُسے کس چیز میں فنا کیا؟ (دوسرا سوال)اُس کی جوانی سے متعلق کہ اُس نے کہاں کھپائی؟۔ (تیسرا سوال)اُس کے مال سے متعلق کہ اُس نے کہاں سے کمایا؟۔ (چوتھا سوال) مال کے خرچ سے متعلق کہ،اُسے کہاں خرچ کیا؟۔ (پانچواں سوال)اس کے علم سے متعلق کہ اُس نے اپنے علم پر کتنا عمل کیا؟ اس حدیث مبارکہ سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ قیامت کے دن اللہ جل جلالہ کی عدالت میں ہر شخص گرفتار ہوگا اور چھٹکارے کی صرف ایک ہی صورت ہوگی کہ وہ اللہ جل جلالہ کی طرف سے کئے جانے والے پانچ سوالوں کے جوابات دے دے، بھلا اللہ جل جلالہ کی کیوں کا جواب کون دے سکے گا؟اس لیے اگر ان پانچ مصارف صحیح اور جائز ہوئے تو ان شاء اللہ نجات کی کوئی نہ کوئی صورت ضرور بن آئے گی۔
Flag Counter