Maktaba Wahhabi

291 - 545
ہے،البتہ جن عورتوں کو مردوں کی طرح داڑھی،مونچھوں کے بال آتے ہوں تو وہ اُنھیں ختم کرائیں کیونکہ فریقین پر ایک دوسرے کی مشابہت حرام ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے بھی سیدہ اسماء رضی اللہ عنھا سے اسی طرح کی روایت بیان کی ہے کہ: (قَالَتْ سَأَلَتْ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللّٰهِ: إِنَّ ابْنَتِي أَصَابَتْهَا الْحَصْبَةُ فَامَّرَقَ شَعَرُهَا وَإِنِّي زَوَّجْتُهَا أَفَأَصِلُ فِيهِ، فَقَالَ: " لَعَنَ اللّٰهُ الْوَاصِلَةَ وَالْمَوْصُولَةَ")[1] ”فرماتی ہیں :ایک خاتون نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یوں پوچھا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! لڑکی کو چیچک نکلی تو اس کے بال اُتر گئے ہیں اورمیں نے اس کی شادی کردی ہے کیا میں اس کے بالوں میں مصنوعی بال لگا سکتی ہوں؟ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: مصنوعی بال لگانے والی اور لگوانے والی دونوں پر اللہ کی لعنت ہو۔ © ((لَعَنَ اللّٰهُ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُسْتَوْشِمَاتِ وَالنَّامِصَاتِ وَالْمُتَنَمِّصَاتِ وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ الْمُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللّٰهِ))[2] ”سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہا! لعنت ہے اللہ جل جلالہ کی اُن عورتوں پر جو اپنے حُسن کے لیے جسم گودتیں اورگودواتی ہیں،بال
Flag Counter