Maktaba Wahhabi

292 - 545
اُکھاڑتی اوراُکھڑواتی ہیں یا دانتوں کے درمیان کشادگی یہ اُن عورتوں کا شیوہ ہیں جو اللہ جل جلالہ کی تخلیق کو بدلنا چاہتی ہیں“ عبداللہ بن عمر رضی اللہ نے روایت بیان کی ہے کہتے ہیں: (لَعَنَ اللّٰهُ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَوَ الْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ)[1] ”لعنت کی ہے اللہ نے اِضافی بال لگانے والی اور لگوانے والی عورتوں پراَور (خوبصورتی پیدا کرنے کےلیے) جسم پر رنگ بھرنےوالی اوربھروانے والی عورتوں پر“ جسم گودنے سے مراد یہ ہے کہ بہت سے لوگ مرد اورعورت اپنے جسم میں چہرے یا دیگرحصوں پر آرائش اور زیبائش کے لیے سوئی کی مدد سے جسم گدواتی ہیں جس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ جسم پر سوئیاں چبھو چبھو کر پھول،بیل بوٹے یا اپنے نام وغیرہ لکھے جاتے ہیں اور اُن سوئیوں کے چبھونے کی جگہ پرسُرمہ،نیل یا کوئی اوررنگ بھردیا جاتا ہے جس سے اُس جگہ پر نیلا،کالا یا جو بھی رنگ بھرا ہو اسی رنگ کےپھول وغیرہ بن جاتے ہیں ،یہ عمل خود کریں تو اسے جسم گودنا کہتے ہیں ،دوسرے سے کرائیں تو اسے جسم گدوانا کہتے ہیں۔ بیوٹی پارلروں کے نام سے مارکیٹ میں کام کرنے والے ادارے درحقیقت شریعت سے بغاوت کے اڈّے ہیں جہاں لڑکے اور لڑکیوں کو مختلف طریقوں سے ایک دوسرے کے لیے سجایا جاتا ہے۔
Flag Counter