Maktaba Wahhabi

189 - 589
وَاسْتَغْشَوْا ثِیَابَھُمْ وَاَصَرُّوْا وَاسْتَکْبَرُوا اسْتِکْبَارًا﴾ [نوح: ۵۔۷] [اس نے کہا اے میرے رب! بلا شبہہ میں نے اپنی قوم کو رات اور دن بلایا۔ تو میرے بلانے نے دور بھاگنے کے سوا ان کو کسی چیز میں زیادہ نہیں کیا۔ اور بے شک میں نے جب بھی انھیں دعوت دی، تا کہ تو انھیں معاف کر دے، انھوں نے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں ڈال لیں اور اپنے کپڑے اوڑھ لیے اور اڑ گئے اور تکبر کیا، بڑا تکبر کرنا] مذکورہ آیات اس بارے میں صریح نصوص ہیں کہ دعا عبادت اور ندا ہے۔ غیر اللہ سے دعا کرنا ممنوع ہے۔ جسے ندا کی جائے اور پکارا جائے، وہ پکارنے والے کا الہ شمار ہوتا ہے اور ایسا کرنا شرک ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ ثُمَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا بِِرَبِّھِمْ یَعْدِلُوْنَ﴾ [الأنعام: ۱] [پھر (بھی) وہ لوگ جنھوں نے کفر کیا، اپنے رب کے ساتھ برابر ٹھہراتے ہیں ] نیز فرمایا: ﴿ قَالُوْا وَھُمْ فِیْھَا یَخْتَصِمُوْنَ*تَاللّٰہِ اِِنْ کُنَّا لَفِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ*اِِذْ نُسَوِّیْکُمْ بِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ﴾ [الشعرآئ:۹۶۔۹۸] [وہ کہیں گے جب کہ وہ اس میں جھگڑ رہے ہوں گے۔ اللہ کی قسم! بے شک ہم یقینا کھلی گمراہی میں تھے۔ جب ہم تمھیں جہانوں کے رب کے برابر ٹھہراتے تھے] مزید فرمایا: ﴿ فَلَمَّآ اَثْقَلَتْ دَّعَوَا اللّٰہَ رَبَّھُمَا لَئِنْ اٰتَیْتَنَا صَالِحًا لَّنَکُوْنَنَّ مِنَ الشّٰکِرِیْنَ *فَلَمَّآ اٰتٰھُمَا صَالِحًا جَعَلَا لَہٗ شُرَکَآئَ فِیْمَآ اٰتٰھُمَا فَتَعٰلَی اللّٰہُ عَمَّا یُشْرِکُوْن﴾ [الأعراف: ۱۸۹۔۱۹۰] [پھر جب وہ بھاری ہو گئی تو دونوں نے اللہ سے دعا کی، جو ان کا رب ہے کہ بے شک اگر تو نے ہمیں تندرست بچہ عطا کیا تو ہم ضرور ہی شکر کرنے والوں سے ہوں گے۔ پھر جب اس نے انھیں تندرست بچہ عطا کیا تو دونوں نے اس کے لیے اس میں شریک بنا لیے جو اس نے انھیں عطا کیا تھا، پس اللہ اس سے بہت بلند ہے جو وہ شریک بناتے ہیں ] یہ آخری آیت اس بات کی دلیل ہے کہ آدم و حواi کی دعا ان کا یہ کہنا تھا:
Flag Counter