Maktaba Wahhabi

442 - 589
وہ زندہ ہو یا مردہ؛ بہر صورت مذکورہ شکلوں میں یا اس کے سوا کسی شکل میں عبادت کرنے والا اس مخلوق کا عبادت گزار ٹھہرتا ہے، اگرچہ وہ اللہ کی ذات کا اقرار کرتا ہو اور اللہ کی عبادت بھی کرتا ہو، کیونکہ مشرک بھی اللہ کے وجود اور اس کی طرف تقرب حاصل کرنے کو مانتے تھے، مگر اس سے وہ شرک سے باہر نکلتے ہیں نہ وہ اپنی ہلاکت، اپنی اولاد کی گرفتاری اور اپنے اموال کی بربادی سے محفوظ ہو سکتے ہیں ۔ حدیثِ قدسی میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: (( أَنَا أَغْنٰی الشُّرَکَائِ عَنِ الشِّرْکِ )) [1] [میں تمام شریکوں کی نسبت شرک سے سب سے زیادہ بے پروا ہوں ] وہ ایسے کاموں کو ہر گز قبول نہیں کرتا جن میں کوئی غیر اس کا شریک بنایا جائے۔ ایسا غیر اللہ کا عبادت گزار مومن نہیں ہوتا، خواہ وہ کلمہ پڑھے، نماز و روزہ اور زکات و حج بجا لائے۔ ٭٭٭
Flag Counter