[یقینا وہ قرآن، سارے جہان کے رب کا اتارا ہے، اس کو روح امین جبریل لے کر تمھارے دل پر اترے ہیں ، تا کہ تم واضح عربی زبان میں ڈرانے والے ہو جاؤ]
یہ وہی کلام الٰہی ہے جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے امت تک پہنچایا ہے۔ فرمایا:
﴿ یٰٓاَیُّھَا الرَّسُوْلُ بَلِّغْ مَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ مِنْ رَّبِّکَ﴾ [المائدۃ: ۶۷]
[ اے رسول! جو تمھارے رب کی طرف سے تمھاری طرف اتارا گیا ہے، اسے پہنچا دو]
حدیثِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم میں آیا ہے:
(( أَتَمْنَعُوْنِّيْ أَنْ أُبَلِّغَ کَلَامَ رَبِّيْ )) [1]
[کیا تم مجھے اپنے رب کے کلام کی تبلیغ سے روکتے ہو؟]
یہ کلام سینوں میں محفوظ ہے۔ فرمایا:
﴿ بَلْ ھُوَ اٰیٰتٌم بَیِّنٰتٌ فِیْ صُدُوْرِ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ﴾ [العنکبوت:۴۹]
[بلکہ وہ قرآن، ایسی واضح آیتیں ہیں جو علما کے سینوں میں ہیں ]
یہ کلام زبانوں پر جاری ہے۔ فرمایا:
﴿ فَاِِذَا قَرَاْنٰـہُ فَاتَّبِعْ قُرْاٰنَہٗ﴾ [القیامۃ: ۱۸]
[جب ہم اسے پڑھیں تو اس کے پڑھنے کے بعد پڑھو]
یہ کلام مصاحف میں لکھا ہوا ہے۔ فرمایا:
﴿ وَکِتٰبٍ مَّسْطُوْرٍ * فِیْ رَقٍّ مَّنْشُوْرٍ﴾ [الطور: ۲۔۳]
[قسم ہے لکھی ہوئی کتاب کی بکھری ہوئی جھلیوں میں ]
﴿ اِِنَّہٗ لَقُرْاٰنٌ کَرِیْمٌ * فِیْ کِتٰبٍ مَّکْنُوْنٍ ﴾ [الواقعۃ: ۷۸۔۷۷]
[یہ قرآن کریم ہے محفوظ کتاب میں ]
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کے فرمان میں ہے:
((نَھٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ و سلم أَنْ یُّسَافَرَ بِالْقُرْآنِ إِلٰی أَرْضِ الْعُدُوِّ )) [2]
عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا:
|