Maktaba Wahhabi

62 - 589
البرایا في إصلاح الراعي والرعایا‘‘ عربی میں ’’العبرۃ بما جاء في الغزو والشھادۃ والھجرۃ، إکلیل الکرامۃ في تبیان مقاصد الإمامۃ‘‘ اور فارسی میں ’’برگ سبز‘‘ یعنی دربیان بیعت شامل ہیں ۔ سیاسیات کے موضوع کی یہ کتابیں قرآن و حدیث کی روشنی میں لکھی گئی ہیں ، اس لیے ہم نے ان میں سے بعض کتابوں کو نواب صاحب رحمہ اللہ کی حدیث سے متعلق کتابوں کی فہرست میں بھی شامل کیا ہے۔ ردِ تقلید میں نواب صاحب رحمہ اللہ نے عربی، فارسی، اردو میں گیارہ کتابیں تصنیف کیں ۔ اس موضوع سے متعلق ان کی عربی زبان میں تین کتابیں ہیں ، ایک ’’الإقلید لأدلۃ الاجتھاد و التقلید‘‘ دوسری ’’الطریق المثلی في إرشاد إلی ترک التقلید و اتباع ما ھو الھویٰ، الجنۃ في الأسوۃ الحسنۃ‘‘ اردو میں ایک کتاب ’’بذل المنفعۃ لإیضاح الأرکان الأربعۃ‘‘ ہے۔ اس موضوع پر فارسی زبان میں ان کی تین تصانیف ہیں ۔ واقعہ یہ ہے کہ ہر موضوع ان کے اشہبِ فکر کی زد میں ہے اور ہر علمی میدان میں وہ اپنے اقران و معاصرین سے آگے نظر آتے ہیں ۔ پھر جس موضوع کو زیر بحث لاتے ہیں ، اس کے تمام پہلوؤں کی خوب صورتی سے وضاحت کرتے چلے جاتے ہیں ۔ کسی مقام پر کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہیں ہوتی۔ ان کے علم کا بہاؤ ان کے سمند خامہ کو تیز رکھتا ہے۔ نواب صاحب رحمہ اللہ شاعر بھی تھے۔ عربی، فارسی، اردو تینوں زبانوں میں انھوں نے شعر کہے۔ بہت سے شعرا کے اشعار انھیں زبانی یاد تھے۔ چنانچہ اپنی بعض تصانیف میں مناسب مواقع پر وہ ایسے خوب صورت شعر درج کرتے ہیں کہ جن سے کلام میں ایک نئی روح ابھر آتی ہے۔ ’’إبقاء المنن‘‘ میں وہ کثرت سے شعر لاتے ہیں اور ہر شعر نگینے کی طرح ان کے طرزِ بیان میں موزوں ہوتا چلا جاتا ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ شاعر نے اسی موقعے کے لیے یہ شعر کہا تھا۔ نواب صاحب رحمہ اللہ بے حد فراخ حوصلہ عالم دین تھے اور اختلافِ مسلک کے باوصف اصحابِ علم سے وسیع تعلقات رکھتے تھے اور ان سے میل جول کا سلسلہ جاری رہتا تھا۔ مولانا عبد الحی فرنگی محلی رحمہ اللہ سے تمام عمر نواب صاحب رحمہ اللہ کی قلمی بحثیں رہیں ، لیکن جب انھیں مولانا کے انتقال کی خبر ملی تو اسی وقت تمام دفاتر بند کرنے کا حکم جاری کر دیا اور تعزیت کے لیے خود فرنگی محل تشریف لے گئے۔
Flag Counter