Maktaba Wahhabi

440 - 589
﴿ اَنْ لَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّا اللّٰہَ﴾ [ھود: ۲۶] [کہ تم اللہ کے سوا (کسی کی) عبادت نہ کرو] مزید فرمایا: ﴿ اُعْبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمْ مِّنْ اِلٰہٍ غَیْرُہٗ﴾ [الأعراف: ۵۹] [اللہ کی عبادت کرو، اس کے سوا تمھارا کوئی معبود نہیں ] انھوں نے جن مشرکوں سے یہ بات کہی تھی، ان میں سے کوئی تو فرشتوں کو پوجتا تھا اور سختی کے وقت انھیں پکارتا تھا اور کوئی پتھروں کو پوجتا تھا اور ان کے نام کی دہائی دیتا تھا۔ وہ پتھر اصل میں نیک لوگوں کی مورتیاں اور مجسمے تھے، جن سے یہ مشرک محبت رکھتے تھے اور ان کے معتقد تھے۔ جب وہ نیک لوگ فوت ہو گئے تو انھوں نے دل کی تسلی کے لیے ان کی تصویریں بنا لیں اور ان کو جب کافی مدت گزر گئی تو وہ ان کی پوجا کرنے لگے اور پھر زمانہ دراز کے بعد وہ پتھروں کے پجاری بن گئے۔ ان میں سے کوئی مسیح علیہ السلام کی عبادت کرتا تو کوئی ستاروں کی اور کوئی خالص چاند کی پوجا کرتا اور کوئی سختی کے وقت غیر اللہ کو پکارتا۔ جب اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو رسول بنا کر بھیجا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے انھیں ایک اللہ کی عبادت کی طرف دعوت دی کہ جس طرح تم توحیدِ ربوبیت کے قائل ہو، اسی طرح توحیدِ عبادت کے بھی قائل بن جاؤ اور ’’لا الٰہ الا اللّٰه‘‘ کے معنی کے معتقد بن کر اس کلمے کے تقاضوں پر عمل کرو اور اللہ کے ساتھ کسی اور کو مت پکارو۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ لَہٗ دَعْوَۃُ الْحَقِّ وَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ لَا یَسْتَجِیْبُوْنَ لَھُمْ بِشَیْئٍ﴾ [الرعد: ۱۴] [برحق پکارنا صرف اسی کے لیے ہے اور جن کو وہ اس کے سوا پکارتے ہیں ، وہ ان کی دعا کچھ بھی قبول نہیں کرتے] نیز فرمایا: ﴿ وَ عَلَی اللّٰہِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُتَوَکِّلُوْنَ﴾ [إبراہیم: ۱۲] [اور اللہ ہی پر پس لازم ہے کہ بھروسا کرنے والے بھروسا کریں ] مزید فرمایا:
Flag Counter