Maktaba Wahhabi

265 - 668
ہم دیکھتے کہ عورتیں مردوں کو طلاق دیتیں ، گھر میں قید رکھتیں ۔ ایک ہی وقت میں چار خاوند کرتیں ۔ اگرچہ اس کا تحقیقی جواب مفصل گزر چکا ہے، مگر تاہم مخالفین کی تسلی کے لیے یہاں ایک مشاہدہ کو ذکر کیا جاتا ہے، جس سے لا محالہ ماننا پڑے گا کہ عورت کے لیے ایک ہی خاوند ہونا چاہیے ، وہ مشاہدہ درجِ ذیل ہے: مرد کو بہ نسبت عورت کے قدرتی طور پر اِس قدر طاقت دی گئی ہے کہ وہ دو یا چار عورتوں سے اولاد پیدا کر سکتا ہے، بخلاف عورت کے کہ وہ دو یا چار خاوند رکھ کر ایک سے زیادہ بچہ نہیں جن سکتی۔ نیز اس سے مندرجہ ذیل خرابی کا احتمال بھی ہے: تفصیل اِس اجمال کی یہ ہے، مثلاً: ایک عورت کے دو یا چار خاوند ہوں ، ایک یہ کہے: آج رات کو میں اِسے استعمال کروں گا اور دوسرا کہے: آج رات کو مجھے اس سے ہم بستر ہونا ہے، تیسرا یہ کہہ اٹھے کہ آج رات کو مجھے اِس کی سخت ضرورت ہے، چوتھا یہ پکار اٹھے: میں اِس کو تمھارے پاس ہر گز نہیں جانے دوں گا۔ پس اس متنازعہ صورت میں اُن میں ایسی لڑائی اور فساد برپا ہو گا کہ قتل تک نوبت پہنچ جائے گی اور عورت بھی سخت تکلیف میں مبتلا ہو گی۔ اِسی طرح بچہ پیدا ہونے پر بھی متعدد خاوندوں میں لڑائی اور فساد برپا ہونے کا احتمال ہے۔ علاوہ ازیں مسئلہ زیرِ بحث میں اسلام نے ایک عجیب تدبیر نکالی ہے، مثلاً: جو مسلمان جنگ میں شہید ہو کر جوان عورتوں کو بیوہ کر جاتے ہیں ، نیوگ تو انھوں نے کرنا نہیں ، کیوں کہ مسلمان اِس کو زنا سمجھتے ہیں ، اگر وہ نکاح نہ کریں تو اُن کی زندگی کیسے گزرے گی۔ پس باقی ماندہ مسلمان اُن سے نکاح کر کے اُس قدر پاکیزہ اولاد پیدا کریں ، جس قدر اُن کے سابقہ خاوند شہید ہو چکے، نیز بدکاری کی نجاست سے اُن کا جسم آلودہ بھی نہ ہو۔ سماجی مترو! ناراض نہ ہونا، آپ کے ویدوں کی تعلیم ہے کہ ایک عورت کو ایک وقت میں کئی خاوند ایک ساتھ رکھنے کی اجازت ہے، جیسا کہ وید ارتھ پرکاش کے باب ششم میں نہایت تاکید کے ساتھ وید کے کئی منتروں سے اِس پر روشنی ڈالی گئی ہے اور آریہ مترجموں کی اِن منتروں کے ترجمے میں ویدوں کے تخریب پر پردہ ڈالنے کے لیے جو لفظی زیادتی کی ہے اُس کی تردید بھی کی گئی ہے۔ اُن وید منتروں کا ترجمہ بمع حوالہ مختصر طور پر مندرجہ ذیل ہے:
Flag Counter