Maktaba Wahhabi

281 - 668
پادری صاحب نے تعصب سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر الزام لگاتے ہوئے اپنی مقدس کتاب کو نہیں دیکھا، جس میں بیشتر شہوت اور نفسانیت کو خدا کی طرف منسوب کیا گیا ہے، ملاحظہ ہو یسعیاہ نبی کی کتاب باب ۲۰ درس ۲ تا ۴۔ خدا نے یسعیاہ بن آموص کی معرفت یوں فرمایا کہ جا اور ٹاٹ کا لباس اپنی کمر سے کھول ڈال اور اپنے پاؤں سے جوتے اتار سو اس نے ایسا ہی کیا کہ وہ ننگا اور ننگے پاؤں پھرا کرتا تھا، تب خداوند نے فرمایا: جس طرح میرا بندہ یسعیاہ برہنہ اور ننگے پاؤں تین برس تک پھرا کرتا تھا، تا کہ مصریوں اور کوشیوں کے لیے نشان اور اچنبھا ہو۔ یعنی خدا نے اپنے مقدس نبی کو کمر کھول کر ستر ننگا کر کے دکھانے کا ایسا شرمناک حکم دیا، جو موجبِ شہوت اور بے حیائی ہے۔ جسے مہذب انسان تو کجا، بلکہ بدمعاش انسان بھی اس کو دیکھنے کی طاقت نہیں رکھتا، کیونکہ یہ فطرت کے خلاف ہے۔ پھر طرفہ یہ کہ خدا اس ابتر فعل کی تعریف کرتا ہوا تین برس ننگا پھرنے کو نشان اور معجزہ قرار دیتا ہے۔ شاید مصریوں نے اس سے پہلے کسی کا ستر نہ دیکھا ہو گا، جس کو معجزانہ صورت میں دکھایا گیا ہو گا، عورتیں بھی اتنا عرصہ خوب درشن کرتی رہی ہوں گی !! ٭٭٭
Flag Counter