Maktaba Wahhabi

311 - 668
حیض کی جگہ کو چھونے سے ہاتھ حیض سے آلودہ ہو کر پلید ہو جاتا ہے۔ اس صورت میں وہ جگہ جہاں سے حیض جاری ہوتا ہے اور باقی جسم جو حیض سے پاک ہے، برابر اور یکساں ہوا۔ کوئی عقل مند اسے تسلیم کرنے کو تیار نہیں ۔ باقی رہا بوسے کا جواز تو وہ بھی سوامی جی کے کلام سے ثابت ہوتا ہے۔ استقرارِ حمل کے ما تحت مجامعت کی حقیقت بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں : جب رحم میں نطفہ گرنے کا وقت ہو، تب عورت اور مرد دونوں حالتِ سکون میں آ جائیں ، ناک کے سامنے ناک اور آنکھ کے سامنے آنکھ ہو، تمام جسم راستی کی حالت میں ہو اور دونوں کے دلوں میں خوشی ہو، حرکت بالکل نہ کریں ، مرد اپنا جسم ڈھیلا چھوڑ دے اور عورت نطفہ کو اخذ کرتے ہوئے اعضائے نہانی کو اوپر کھینچے۔ (ستیارتھ پرکاش ب ۴ ص ۹۳) مجامعت کی حالت میں خوشی کے ساتھ مرد کا ناک اس کی ناک اور مرد کی آنکھ اس کی آنکھ کے سامنے ہونے اور مرد کا جسم عورت پر سیدھا ہو جانے کی حالت میں بوس و کنار کا ثبوت بہم پہنچتا ہے۔
Flag Counter