Maktaba Wahhabi

348 - 668
ہے)۔ اگر یہ کھیل شرم و حیا کے خلاف کوئی تماشا ہوتا تو حبشی اس کو مسجد میں ادا نہ کرتے اور اگر انھوں نے کیا ہوتا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم ان کو باہر نکال دیتے۔ اہلِ اسلام کے نزدیک مسجد کا آریہ کے گرو کل سے بھی بہت زیادہ احترام ہوتا ہے۔ نیز اس حدیث میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت صدیقہ رضی اللہ عنہا کو پردے میں چھپانے کا بھی ذکر ہے۔ پنڈت جی! میں آپ سے پوچھ سکتا ہوں ؟ کہ آپ کے مذہب میں بھی دشمن سے جنگ کرنے کا حکم ہے، جیسا کہ ویدک دھرم، منوسمرتی اور ستیارتھ پرکاش کے حوالے سے سابقاً گزر چکا ہے۔ اگر کوئی آریہ عورت مصنوعی یا اصلی جنگ پر نظر ڈالے تو اس پر کتنا پاپ عائد ہوتا ہے۔ کیا آپ اس پاپ کو ویدک وغیرہ سے ثابت کر سکتے ہیں یا نہیں ؟ اگر نہیں کر سکتے اور یقینا نہیں دکھا سکتے، تو آپ نے حضرت صدیقہ رضی اللہ عنہا کے مصنوعی جنگ دیکھنے پر کیوں خیانتاً طعن کیا ہے، بحالیکہ اسلامی شریعت، بلکہ آریہ شریعت میں بھی یہ کوئی معیوب چیز نہیں ہے۔
Flag Counter