Maktaba Wahhabi

530 - 668
ہے اور دوسری طرف ان کی شان میں ایسے توہین آمیز واقعات منسوب کیے گئے ہیں جن کو پڑھ کر حیرت کی کوئی انتہا نہیں رہتی۔ خاص کر ایک مسلمان تو ان کو سننا بھی گوارا نہیں کرتا۔ 1۔چنانچہ کتاب پیدایش باب ۳ آیت ۱۷ میں ہے کہ خداوند نے آدم کو کہا کہ زمین تیرے سبب سے لعنتی ہوئی، گویا حضرت آدم علیہ السلام کو لعنتی قرار دیا گیا ہے۔ 2۔پھر ایک اور بات حضرت ہارون علیہ السلام کی طرف منسوب کی گئی ہے کہ ہارون علیہ السلام نے بنی اسرائیل کے لیے سنہری بچھڑا ڈھال کر بنی اسرائیل سے اس کی پرستش کرائی اور اپنا معبود جانا۔ (خروج کی کتاب باب ۳۲) ذرا غور کرنے کا مقام ہے کہ اگر حضرت ہارون علیہ السلام نے بچھڑے ہی کو خدا ماننا تھا تو فرعون کو خدا ماننے میں کیا اعتراض تھا؟ حالانکہ یہ بات بالکل بے بنیاد ہے کہ حضرت ہارون علیہ السلام نے بچھڑا بنایا۔ 3۔اسی طرح حضرت سلیمان علیہ السلام کے متعلق بھی بائبل میں ذکر ہے کہ جب سلیمان بوڑھا ہوا تو اس کی جوروؤں نے اس کے دل کو غیر معبودوں کی طرف مائل کیا۔ (سلاطین اول باب ۱۱ آیت ۴) گویا ساری عمر ایک خدا کی وعظ کرنے والا نبی عمر کے آخری ایام میں مشرک ہو گیا۔ نعوذ باللّٰه۔ 4۔پھر اسی طرح حضرت نوح علیہ السلام کے متعلق کتاب پیدایش (باب ۹ آیت ۲۰) میں لکھا ہے کہ نوح نے انگور کا ایک باغ لگایا اور نوح نے اس کی شراب نکال کر پی اور اپنے ڈیرے میں ننگا ہو گیا 5۔حضرت لوط کا شراب پی کر اپنی دونوں بیٹیوں سے زنا کرنا۔ (پیدایش باب ۱۹ آیت ۳۳ تا ۳۵) 6۔نحمیاہ نبی کا بادشاہ کو شراب پلانا۔ (نحمیاہ ب ۲ شروع) 7۔حضرت مسیح کا اپنے پہلے معجزے سے پانی کے چھے مٹکوں کو خالص شراب بنانا۔ (یوحنا ب۲ شروع تا اا آیت تک) 8۔ہوسیع نبی کو فاحشہ عورت سے زنا کاری کرنے کا خدا کی طرف سے حکم ہونا۔ (ہوسیع ب ۱ شروع) 9۔حضرت یعقوب کے بیٹے یہودا کا اپنے بیٹے کی بیوی سے زنا کرنا۔ (پیدائش ب ۳۸) 10۔اس ولد الزنا فارص کا یسوع مسیح کے نسب نامے میں شامل ہونا۔ (متی شروع)
Flag Counter