Maktaba Wahhabi

571 - 668
تاریخی معیار اور اخلاقی معیار اور سنداً جو ان کی پوزیشن ہے، پھر ان کتابوں میں جو خدا اور اس کے رسولوں کا نقشہ کھینچا گیا ہے، ہم نہایت اختصار کے ساتھ ذکر کر آئے ہیں ۔ اب ہم یہاں صرف تحریفِ انجیل پر گفتگو کریں گے، تاکہ ناظرین کرام کو معلوم ہو جائے کہ جہاں تورات ہر لحاظ سے ایک گری ہوئی کتاب ہے، وہاں اہلِ تحریف کے ہاتھ سے انجیل بھی محفوظ نہیں رہی ہے اور اتنی بڑی تحریف ہو جانے کے باوجود بھی عیسائی دوست اس بات کی رٹ لگائے جا رہے ہیں کہ موجودہ انجیل محرف نہیں ہے۔ سب سے پہلے ایک بات آپ اپنے ذہن میں رکھیں اور وہ یہ کہ الہامی کتاب ایک وقت میں صرف ایک ہی نازل ہوتی ہے اور کبھی بھی ایک نبی پر دو طرح کی کتاب نازل نہیں ہوئی، لیکن اگر نبی کے بعد اسی کتاب کے دو الگ الگ نسخے ہو جائیں گے تو اسی کو تحریف شدہ سمجھا جائے گا، کیوں کہ یہ ناممکن بات ہے کہ خدا ایک اور نبی بھی ایک اور کتابیں دو ہوں ۔ پھر ان کتابوں میں اختلاف ہو حالانکہ الہامی کتاب میں ایک آیت تو کجا ایک لفظ کا بھی اختلاف نہیں ہونا چاہیے۔ یہاں اس وقت ہمارے سامنے انجیل ۱۸۶۷ئ؁ کی ہے اور دوسری انجیل ۱۹۰۴ئ؁ کی۔ ان دونوں انجیلوں میں سینتیس (۳۷) آیات کا فرق ہے۔ گویا یہ سینتیس آیتیں ۱۸۶۷ کی انجیل میں موجود اور ۱۹۰۴ء میں آکر ان آیات کو غیر الہامی سمجھ کر انجیل سے خارج کر دیا گیا اور یہ آیتیں بدستور ۱۹۲۲ء تک غیر الہامی سمجھی گئی، لیکن ۱۹۴۷ء میں آ کر پھر ان آیتوں کو الہامی قرار دے کر انجیل میں داخل کر لیا گیا۔ پھر یہ آیتیں عربی کی انجیل جو بیروت کی شائع شدہ ہے اور اس کے ساتھ رومن کیتھولک کی انجیل میں بھی بدستور چلی آ رہی ہیں ۔ وہ آیات جو ۱۹۰۴ء کی انجیل سے نکال دی گئی: 1۔متی (باب ۶ کی آیت۱۳): کیونکہ بادشاہی اور قدرت اور جلال ہمیشہ تیرے ہی ہیں ۔ 2۔متی (باب ۱۷ کی آیت ۲۱): اس طرح کے بد روح دعا کے بغیر نہیں نکالے جاتے۔ 3۔متی (باب ۱۸ کی آیت ۱۱): کیونکہ ابن آدم کھوئے ہووں کو ڈھونڈنے اور نجات دینے آیا ہے۔ 4۔متی (باب ۲۳ کی آیت ۱۴): اے ریا کارفقیہو اور فریسو تم پر افسوس! کہ تم بیواؤں کے گھروں کو دبا بیٹھتے ہو اور دکھاوے کے لیے نماز کو طول دیتے ہو۔ تمہیں زیادہ سزا ہو گی۔ 5۔متی (باب ۲۰ آیت ۲۳): اور وہ بپتسمہ جو میں پاتا ہوں پاؤ گے۔
Flag Counter