Maktaba Wahhabi

632 - 668
صحیح بخاری و مسلم اور مشکاۃ وغیرہ میں ہے: (( رفع الصبي إلیٰ النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم)) [1] [بچے کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اٹھایا گیا] ان حوالہ جات سے ثابت ہوتا ہے کہ ’’رفع‘‘ کاصلہ جب ’’إلیٰ‘‘ آئے تو مرفوع کو بہ جسد عنصری اٹھایا جاتا ہے۔ کتبِ لغت میں ہے: ’’رفعہ إلی السلطان‘‘ کہنے والا کہتا ہے کہ میں اس کو بادشاہ کی طرف اٹھا کر لے گیا۔ دوسری دلیل: ﴿وَ اِنْ مِّنْ اَھْلِ الْکِتٰبِ اِلَّا لَیُوْمِنَنَّ بِہٖ قَبْلَ مَوْتِہ﴾ [النسائ: ۱۵۹] ’’ اور اہلِ کتاب میں سے کوئی بھی ایسا نہ بچے گا جو عیسٰی پر ان کی موت سے پہلے ایمان نہ لے آئے ۔‘‘ 1۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : (( وَالَّذِيْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ لَیَنْزِلَنَّ فِیْکُمْ عِیْسیٰ بْنُ مَرْیَمَ حَکَماً عَدْلاً)) [2] ’’اللہ کی قسم جس کے قبضے میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے، البتہ ضرور تم میں عیسیٰ بن مریم نازل ہوں گے بحالیکہ حکم کرنے والے انصاف کرنے والے۔‘‘ (( وَاللّٰہِ لَیَنْزِلَنَّ فِیْکُمُ ابْنُ مَرْیَمَ)) [3] [بخدا! ضرور تم میں عیسیٰ بن مریم نازل ہوں گے] 3۔صحیح مسلم میں ہے: (( قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم : وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہِ لَیُھِلَّنَّ ابْنُ مَرْیَمْ بِفَجِّ الَّرْوحَا حَاجًّا أَوْ مُعْتَمِراً أَوْ لَیُثَنِّیَنَّ بِھِمَا)) [4] یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!
Flag Counter