Maktaba Wahhabi

71 - 668
آیت ﴿وَاِِذْ صَرَفْنَآ اِِلَیْکَ نَفَرًا مِّنَ الْجِنِّ﴾ [الأحقاف : ۲۹] اور ابتدائے سورۃ الجن) ان آیات و احادیث سے ثا بت ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت، یعنی مجموعہ اسلام عالمگیر ہے۔ بایں معنی کہ اس پر عمل کرنے والا اپنی ہر حالت میں عمل کر سکتا ہے، کیونکہ اسلام اس کے تمام احوال میں راہنمائی کرے گا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت میں باعتبار زمان و مکان وسعت ہے اور قیامت تک ختم ہونے والی نہیں ، بخلاف دوسرے انبیا علیہم السلام کی نبوت کے کہ اس میں وسعت بھی نہیں اور وہ وقت کے لحاظ سے بھی محدود تھی، لہٰذا وسیع اور غیر محدود چیز عقلاً بھی افضل ہونی چاہیے۔اسلام کے عالمگیر ہونے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسی عظیم الشان اور رفیع القدر فضیلت کا مالک بنا کر مدارج کے ایسے مینارے کی بلندی پر جگہ دی کہ مخلوق میں سے کوئی نبی کوئی فرشتہ وہاں تک پہنچنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ اس مسئلے پر مخالفینِ اسلام کے کچھ شبہات ہیں ۔ خصوصاً میں نے پادری عبدالحق کو اپنے وعظ میں بہت دفعہ وہ شبہات بیان کرتے ہوئے سنا۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہاں ان شبہات کی تردید بصورت مناظرہ تحقیق کر کے ہدیہ ناظرین کریں ۔ پادری صاحب کے شبہات کے لیے ہم نے لفظ ’’اعتراض‘‘ اختیار کیا ہے۔ اگرچہ وہ الزامی جواب میں کبھی عجیب بھی بن جائیں ، مگر تاہم ان کا مقصد اعتراض ہی ہے اور ان شبہات کے ازالے کے لیے اپنی طرف سے لفظ ’’جواب‘‘ موزوں سمجھا گیا ہے۔
Flag Counter