Maktaba Wahhabi

85 - 668
﴿اَطِیْعُواللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ﴾ ’’کہا مانو اللہ کا اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا۔‘‘ ﴿وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ فَاِنَّ لَہٗ نَارَ جَھَنَّمَ﴾ ’’جو شخص نافرمانی کرے اللہ کی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی، پس اس کے لیے جہنم کی آگ ہے۔‘‘ قرآن میں اللہ تعالیٰ کے ذکر کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر ہونا یہ رفعِ ذکر کی اعلیٰ اقسام میں سے ہے۔ تیسری قسم: کلمہ شہادت میں جب مومن اللہ تعالیٰ کی توحید کی شہادت دیتا ہے تو اس کے ساتھ ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عبودیت اور رسالت کی بھی گواہی دی جاتی ہے: ’’أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہَ وَ أَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ‘‘ یعنی میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں ۔ یہ کلمہ ہر نماز میں ذکر ہوتا ہے اور خطبہ میں ہر خطیب ذکر کرتا ہے۔ چوتھی قسم: اذان میں ہر مؤذن پانچ وقت بلند آواز کے ساتھ جہاں اللہ کی توحید و کبریائی کی شہادت دیتا ہے، اس کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا بھی ذکر آتا ہے۔ یہ اعلان ہر مخالف و موافق کے کانوں میں سنائی دیتا ہے، خواہ مخالف و موافق اس کے سننے کو گوارا کرے یا نہ کرے، اس اعلان کے سننے کے لیے مجبور ہے۔ یہ اعلان تمام دنیا میں کسی نہ کسی ملک میں ہوتا ہی رہتا ہے، دنیا میں ایسا کوئی وقت نہیں آتا، بلکہ ایسا منٹ و سیکنڈ بھی نہیں گزرتا جس میں یہ اعلان بند ہو۔ تفصیل اس اجمال کی یہ ہے کہ دنیا میں تمام ممالک کے مختلف اوقات ہیں ، یعنی کہیں رات، کہیں دن، کہیں ظہر، کہیں عصر، کہیں مغرب، کہیں عشا کہیں فجر۔ دنیا کے تمام ممالک میں ان اوقات میں سے کوئی نہ کوئی وقت ضرور ظہور پذیر رہتا ہے، جیسا کہ جغرافیہ اور سٹینڈر ٹائم کے ماہرین سے یہ امر مخفی نہیں ، بلکہ کتابوں میں تو یہاں تک لکھا ہوا ہے کہ برطانیہ کی حکومت میں سورج نہیں ڈوبتا، یعنی کسی نہ کسی جگہ طلوع ہی رہتا ہے اور اس کی تائید مندرجہ ذیل نقشہ منقولہ رحمۃ اللعالمین مصنفہ قاضی محمد سلیمان پٹیالوی رحمہ اللہ سے ہوتی ہے۔ اب ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ مکہ معظمہ میں اگر نو بجے کا وقت ہو تو
Flag Counter