Maktaba Wahhabi

131 - 692
یَا رَسُولَ اللّٰہِ!ہٰذَا الْقَاتِلُ فَمَا بَالُ الْمَقْتُولِ؟ فَقَالَ:لِأَنَّہُ أَرَادَ قَتْلَ صَاحِبِہِ‘ ’’جب دو مسلمان ایک دوسرے کو قتل کرنے کے لیے لڑیں تو قاتل اور مقتول دونوں جہنمی ہوں گے۔‘‘ عرض کی گئی:اے اللہ کے رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)!قاتل تو قتل کی وجہ سے لیکن مقتول کیوں ؟ فرمایا:’’اس لیے کہ وہ بھی دوسرے کے قتل کے درپے تھا۔‘‘ [1] دیکھیے خراب نیت اور فاسد ارادہ نے جہنمی قاتل اوراس کے ہاتھوں قتل ہونے والے کو برابر لاکھڑا کیا ہے اور اگر مقتول کی نیت قتل کی نہ ہوتی تو وہ جنتی ہوتا۔ اس سے نیت کی اہمیت واضح ہوتی ہے،چنانچہ اللہ کے احکام تسلیم کرنے والا انسان اپنے اعمال کی بنیاد اچھی نیت پر رکھتا ہے اور وہ کوئی بھی عمل فاسد نیت کے ساتھ یا صحیح نیت کے بغیر سرانجام نہیں دیتا کیونکہ نیت عمل کی روح اور قوام ہے،بنابریں نیت درست تو عمل صحیح،نیت فاسد تو عمل باطل۔بلکہ نیت کے بغیر عمل کرنے والا ایک قسم کا ریاکار اور متکلف ہوتا ہے جس پر اللہ کی ناراضی اترتی ہے۔مسلمان کا عقیدہ ہے کہ نیت اعمال کا رکن اور ان کی درستی کے لیے شرطِ اول ہے،تاہم نیت سے مراد یہ نہیں ہے کہ محض زبان سے یہ کہہ دیا جائے:’اَللَّھُمَ نَوَیْتُ کَذَا‘ ’’اے اللہ!میں نےفلاں نیت کی ہے‘‘ اور نہ ہی محض ذہن میں خیال لانے کا نام نیت ہے۔بلکہ نیت دل کا فعل ہے،جس کے نتیجے میں صحیح غرض،نفع کا حصول یا نقصان کا ازالہ حاصل ہوتا ہے،یعنی کام کرنے کے سچے ارادے کا نام نیت ہے جس سے اللہ کی رضا مطلوب ہو اور اس کے احکام کی تعمیل مقصود ہو۔مسلمان کا یہ عقیدہ ہے کہ اچھی نیت سے مباح عمل بھی اجروثواب کا باعث ہوتا ہے جبکہ نیت کی خرابی سے وہ معصیت اور گناہ ہو جاتا ہے اور انسان سزا کا مستحق بنتا ہے۔[2] یاد رہے کہ گناہ اور اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے کام کبھی بھی نیکی نہیں بن سکتے،چاہے وہ نیکی اور ثواب کے ارادہ و نیت سے کیے جائیں،دیکھیے ایک شخص کسی دوسرے شخص کا دل خوش کرنے یا اس کا غم ہلکا کرنے کے لیے کسی کی غیبت کرتا ہے تو یہ اللہ کا نافرمان ہے کیونکہ غیبت بہرصورت گناہ ہے،اچھے ارادہ سے یہ نیکی نہیں بن جائے گی۔اسی طرح ایک شخص نے حرام مال سے مسجد تعمیر کر دی،اسے ثواب نہیں ملے گا۔رقص و سرود کی محفلوں میں شریک ہو کر کمانے والا شخص خیراتی مقاصد میں تعاون کا ارادہ بھی کرے تو اسے ثواب حاصل نہیں ہو گا۔یا جہادی مہم میں سرمایہ لگانے کے ارادہ سے کسی ناجائز سکیم میں حصہ لے،یہ سب ناجائز اور اللہ تعالیٰ کی صریح نافرمانی کے کام ہیں۔
Flag Counter