Maktaba Wahhabi

563 - 692
کرے۔مجلس وصیت میں وہ شرعی طریقے پر اس کو قبول کر رہا ہے اور گواہ بنا رہا ہے،جبکہ مذکورہ عبارت پر تحریر و نظرثانی کے بعد دستخط بھی ثبت کر دیے ہیں۔‘‘ مؤرخہ... وقف کا بیان: ٭ وقف کی تعریف: اصل چیز کو بیع،وراثت اور ہبہ سے محفوظ کر لینا اور اس کی آمدنی کسی خاص مد کے لیے فی سبیل اللہ متعین کرنا ’’وقف‘‘ کہلاتا ہے۔٭ ٭ وقف کا حکم: وقف کرنے کی ترغیب دی گئی ہے اور یہ کام مندوب ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:﴿إِلَّا أَن تَفْعَلُوا إِلَىٰ أَوْلِيَائِكُم مَّعْرُوفًا﴾’’ا لّا یہ کہ تم اپنے اولیاء کے ساتھ احسان کرو۔‘‘[1] اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’إِذَا مَاتَ الإِْنْسَانُ انْقَطَعَ عَنْہُ عَمَلُہُ إِلَّا مِنْ ثَلَاثَۃٍ:إِلَّا مِنْ صَدَقَۃٍ جَارِیَۃٍ،أَوْعِلْمٍ یُّنْتَفَعُ بِہِ،أَوْ وَلَدٍ صَالِحٍ یَّدْعُولَہُ‘ ’’جب انسان فوت ہو جاتا ہے تو اس کے عمل منقطع ہو جاتے ہیں مگر تین چیزیں جاری رہتی ہیں۔خیرات یا علم جس سے فائدہ حاصل کیا جا رہا ہے یا نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرے۔‘‘[2] ٭ صحتِ وقف کی شرائط: 1: وقف کرنے والا اس کا اہل ہو،یعنی اس چیز کا مالک ہو اور سوجھ بوجھ رکھتا ہو۔ 2: اگر ’ ’موقوف علیہ‘‘(جس کے لیے وقف کیا جا رہا ہے)معین شخص ہے تو ضروری ہے کہ وہ مالک بننے کی اہلیت رکھتا ہو،لہٰذا عورت کے پیٹ میں بچے اور غلام(مملوک)کے لیے وقف درست نہیں ہے اور اگر’ ’وقف‘‘ غیر متعین کے لیے ہے تو اس سے صرف اللہ کا تقرب حاصل کرنا مطلوب ہو،لہٰذا لہو و لعب،گرجا گھروں اور حرام کاموں کے لیے وقف درست نہیں ہے۔ 3: صریح الفاظ کے ساتھ ’’وقف‘‘ ہو سکے گا،مثلاً:’’وقف‘‘ یا ’’حبس‘‘ یا ’’تصدق‘‘ کا لفظ استعمال کیا جائے۔٭ 4: جس چیز کو وقف کیا جا رہا ہے،وہ ایسی ہو کہ آمدنی حاصل کرنے کے بعد بھی باقی رہے،مثلاً:مکان یا اراضی وغیرہ اور جو چیز استعمال کرنے سے ختم ہو جائے،مثلاً:طعام اور خوشبو وغیرہ تو ایسی چیزوں میں ’ ’وقف‘‘ نہیں ہے اور نہ ہی اسے ’’وقف‘‘ کہا جاتا ہے بلکہ ایسی چیزوں کے خیرات کرنے کو صدقہ کہتے ہیں۔ ٭ وقف کے احکام: 1: اولاد کے لیے ’’وقف‘‘صحیح ہے،مثلاً:اگر یوں کہے کہ میں اپنی اولاد کے لیے وقف ٭ یعنی اسے فروخت یا ہبہ کرنا یا بطور ترکہ ورثاء میں تقسیم کرنادرست نہیں ہے کیونکہ وقف کے ذریعے وہ ان تصرفات سے محفوظ کر لی گئی ہے۔(ع،ر)٭ عربی میں یہ تینوں الفاظ’’وقف‘‘ کا واضح مفہوم رکھتے ہیں،مقصد یہ ہے کہ مبہم الفاظ استعمال نہ کیے جائیں جن کی ’’وقف‘‘ کے علاوہ کوئی اور توجیہ بھی کی جا سکتی ہو۔(ع،ر)
Flag Counter