Maktaba Wahhabi

717 - 692
اتنا مال ادا کردے تو تو آزاد ہے اور اس کی تحریر ہو جائے۔اس صورت میں جملہ قسطیں ادا کرنے کے بعد وہ غلام آزاد ہو جائے گا۔ ٭ مکاتبت کا حکم: غلام کے ساتھ اس انداز کا معاہدہ کرنا مستحب ہے،اس لیے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿وَالَّذِينَ يَبْتَغُونَ الْكِتَابَ مِمَّا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ فَكَاتِبُوهُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِيهِمْ خَيْرًا ۖ وَآتُوهُم مِّن مَّالِ اللّٰهِ الَّذِي آتَاكُمْ﴾ ’’اورتمھارے جو غلام تم سے مکاتبت٭چاہیں اگر تم ان میں خیر محسوس کرو تو ان سے مکاتبت کر لو اور اللہ کے مال میں سے جو اس نے تمھیں دیا ہے،انھیں بھی دو۔‘‘[1] اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((مَنْ أَعَانَ مُجَاھِدًا فِي سَبِیلِ اللّٰہِ أَوْغَارِمًا فِي عُسْرَتِہِ أَوْ مُکَاتَبًا فِي رَقَبَتِہِ،أَظَلَّہُ اللّٰہُ فِي ظِلِّہِ یَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلُّہُ)) ’’جو شخص مقروض یا غازی یا مکاتب کے ساتھ تعاون کرتا ہے،اسے اللہ تعالیٰ اپنے سائے میں جگہ دے گا جس دن اس کے سائے کے سوا کوئی سایہ نہیں ہو گا۔‘‘[2] ٭ مکاتب کے احکام: 1: مکاتبت کی آخری قسط ادا کرنے پر غلام آزاد ہو جائے گا۔ 2: جب تک غلام نے ایک درہم بھی ادا کرنا ہے،وہ غلام ہے۔متعدد صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا قول یہی ہے اور عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما کی روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((اَلْمُکَاتَبُ عَبْدٌ مَّا بَقِيَ عَلَیْہِ مِنْ مُّکَاتَبَتِہِ دِرْھَمٌ))’’ جب تک مکاتب پر ایک درہم بھی باقی ہے وہ غلام ہے۔‘‘[3] 3: مالک پر لازم ہے کہ وہ مکاتب کے ساتھ تعاون کرے تاکہ وہ قسطیں ادا کر کے آزاد ہو سکے،اس لیے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتا ہے:﴿فَإِخْوَانُكُمْ فِي الدِّينِ وَمَوَالِيكُمْ﴾’’اور اللہ کے مال میں سے جو اس نے تمھیں دیا ہے،انھیں بھی دو۔‘‘[4] 4: اگر غلام ایک ہی بار یا چند اقساط میں پوری قسطیں جمع کرانا چاہے تو مالک پر لازم ہے کہ وہ قبول کر لے اور اسے آزاد کر دے،اِ لَّا یہ کہ اس کا اس میں نقصان ہوتا ہو۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے یہی فیصلہ مروی ہے۔(المغني) 5: غلام کے قسطیں ادا کرنے سے پہلے اگر مالک فوت ہو جائے تو غلام مالک کے ورثاء کو بقیہ اقساط ادا کر دے گا اور اگر ادائیگی نہ کر سکا تو وہ مالک کے ورثاء کا غلام قرار پائے گا۔ 6: مالک غلام کو سفر اور کام کرنے سے نہیں روک سکتا،البتہ وہ اسے شادی کرنے سے منع کر سکتا ہے،اس لیے کہ آپ کا فرمان ہے: ((أَیُّمَا عَبْدٍ تَزَوَّجَ بِغَیْرِ إِذْنِ مَوَالِیہِ فَھُوَ عَاھِرٌ)) ٭ مکاتبت اس تحریری معاہدہ کو کہا جاتا ہے جو مالک اور غلام کے مابین قسطیں ادا کرنے کے لیے لکھا جاتا ہے۔(الاثری)
Flag Counter