Maktaba Wahhabi

160 - 692
کرے،اگر اس سزا سے درست ہو جائے تو بہتر،ورنہ چہرے کو چھوڑ کر ایسی معمولی ضرب کرے کہ اس کا خون بہائے نہ اسے زخمی کرے اور نہ ہی اس کا کوئی عضو توڑے۔حکم ربانی ہے:﴿وَاللَّاتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُوهُنَّ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوهُنَّ ۖ فَإِنْ أَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوا عَلَيْهِنَّ سَبِيلًا﴾ ’’اور جن عورتوں کی نافرمانی کاتمھیں اندیشہ ہو تو انھیں سمجھاؤ اور(اگر نہ سمجھیں تو)شب باشی میں الگ کر دو اور(اگر اس پر بھی باز نہ آئیں تو)انھیں مارو اور اگر وہ تمھاری اطاعت کرنے لگیں تو پھر ان پر اور کوئی راستہ تلاش نہ کرو۔‘‘ [1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک شخص نے پوچھا:شوہر پر بیوی کے کیا حقوق ہیں ؟ تو آپ نے فرمایا:’أَنْ تُطْعِمَہَا إِذَا طَعِمْتَ،وَ تَکْسُوَہَا إِذَا اکْتَسَیْتَ،وَلَا تَضْرِبِ الْوَجْہَ،وَلَا تُقَبِّحْ وَلَا تَہْجُرْ إِلَّا فِي الْبَیْتِ‘ ’’کہ جب تو کھانا کھائے اسے بھی کھلا،جب تو لباس پہنے اسے بھی پہنا،اس کے منہ پر نہ مار،اسے برا نہ کہہ اورعلیحدگی کو صرف گھر تک محدود رکھ۔‘‘ [2] مزید فرمایا:’أَلَا!وَ حَقُّہُنَّ عَلَیْکُمْ أَنْ تُحْسِنُوا إِلَیْہِنَّ فِي کِسْوَتِہِنَّ وَطَعَامِہِنَّ‘ ’’خبردار!تم پر عورتوں کا یہ حق ہے،کہ تم انھیں اچھا لباس اور اچھا کھانا مہیا کرو۔‘‘ [3] نیز فرمایا:’لَا یَفْرَکْ مُؤْمِنٌ مُّؤْمِنَۃً،إِنْ کَرِہَ مِنْہَا خُلُقًا رَضِيَ مِنْہَا آخَرَ‘ ’’کوئی مومن ایمان والی عورت سے نفرت نہ کرے،(اس لیے کہ)اگر اسے اس کی ایک عادت ناپسند ہے تو دوسری پسند آ جائے گی۔‘‘ [4] 2: بیوی کو ضروری دینی احکام سکھائے یا اسے اجازت دے کہ وہ مجالس علم و وعظ میں شریک ہو کراکتسابِ علم کرے،اس لیے کہ عورت کو کھانے پینے کی چیزوں کی نسبت،اپنے دین اور روح کی اصلاح کی زیادہ ضرورت ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا﴾ ’’اے ایمان والو!اپنے آپ کو اور گھر والوں کو آگ سے بچاؤ۔‘‘ [5]
Flag Counter