Maktaba Wahhabi

234 - 692
کے لیے صبر کرنا اور تکالیف وایذائیں برداشت کرنا بھی ہے۔ناپسند اور تکلیف دہ صورت حال پر اپنے آپ کو حوصلہ دینا،برداشت کرنا اور تسلیم و رضا کی صفت سے متصف ہونا صبر ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی عبادت واطاعت میں اگر انسانی نفس کچھ تکلیف محسوس کرتا ہے تو اس تکلیف کو خوشی خوشی قبول کرتے ہوئے اس عبادت و اطاعت پرہمیشہ کار بند رہنا مومن کا شیوہ ہے جبکہ اللہ کی نافرمانی میں طبعی طور پر کتنی ہی کشش کیوں نہ ہو،وہ اپنے نفس کو اس سے روکتا ہے۔اسی طرح مصیبت کے نازل ہونے کی صورت میں جزع فزع اور ناراضی کا اظہار نہیں کرتا۔دانا کہتے ہیں کہ فوت شدہ چیز پر غم و غصہ کا اظہار آفت ہے اور متوقع امر پر ایسا کرنا کم عقلی ہے،جبکہ تقدیر الٰہی پر راضی نہ ہونے کا مطلب اللہ واحد و قہار کے ساتھ ناراضی کا اظہار ہے۔ چنانچہ ان حالات میں مومن اللہ کی مدد کا طلبگار ہوتا ہے اور فرماں برداری پر اور فرماں برداروں کے لیے اس کے اجر عظیم کو یاد کرتا ہے اور نافرمانوں اور اللہ کے ناپسندیدہ لوگوں کے لیے اس کی وعید اور شدید عذاب کو ذہن میں لاتا ہے اور پھر سوچتا ہے کہ اللہ کے فیصلے جاری ہیں،انھیں کوئی نہیں روک سکتا اور اللہ کا فیصلہ عدل وانصاف کا فیصلہ ہے،بندہ صبر کرے یا نہ کرے۔ہاں،صبر کی صورت میں اجر ملے گا اور بے صبری میں گناہ اور عذاب ہو گا،لہٰذا کیوں نہ میں صبر سے کام لوں ؟ صبر وبرداشت ان عادات واخلاق میں سے ہیں جو انسان ریاضت اور محنت سے حاصل کر سکتا ہے،مسلمان کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ وہ دوران تکلیف اجر وثواب کا وعدہ یاد کرکے اللہ سے صبر کی توفیق مانگے۔ ارشاد حق تعالیٰ ہے:﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ﴾’’اے ایمان والو!صبر کرو،ایک دوسرے کو صبر کی تلقین کرو اور(دشمن کے سامنے)جمے رہو اللہ تعالیٰ سے ڈرو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔‘‘[1] مزید فرمایا:﴿وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ﴾’’صبر اور نماز کے ذریعے سے مدد حاصل کرو۔‘‘[2] نیز فرمایا:﴿وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُكَ إِلَّا بِاللّٰهِ﴾’’اور صبر کر اور اللہ کی توفیق سے ہی تجھے صبر مل سکتا ہے۔‘‘[3] ارشاد ربانی ہے:﴿وَاصْبِرْ عَلَىٰ مَا أَصَابَكَ ۖ إِنَّ ذَٰلِكَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ﴾’’اور تجھے جو تکلیف پہنچے اس پر صبر کر،یقینا یہ پختہ کردار میں سے ہے۔‘‘[4] فرمان الٰہی ہے: ﴿وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ﴿١٥٥﴾الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ﴿١٥٦﴾أُولَـٰئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ ۖ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ﴾ ’’اور صبر کرنے والوں کو خوش خبری سناؤ،جب انھیں مصیبت پہنچتی ہے تو کہتے ہیں:﴿إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ﴾
Flag Counter