Maktaba Wahhabi

256 - 692
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تینوں باتوں کو دین کا نام دیا ہے۔اور قرآن پاک میں بھی اللہ عزوجل نے کئی مواقع پر احسان کا حکم دیا۔ارشاد ہے:﴿وَأَحْسِنُوا ۛ إِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ﴾’’اور احسان کرو،بے شک اللہ احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔‘‘[1] نیز ارشاد ربانی ہے:﴿إِنَّ اللّٰهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ﴾’’بے شک اللہ عدل اور احسان کا حکم دیتا ہے۔‘‘[2] نیز حکم حق تعالیٰ ہے:﴿وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا﴾’’اور لوگوں سے اچھی بات کہو۔‘‘[3] اور فرمان الٰہی ہے: ﴿وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا وَبِذِي الْقُرْبَىٰ وَالْيَتَامَىٰ وَالْمَسَاكِينِ وَالْجَارِ ذِي الْقُرْبَىٰ وَالْجَارِ الْجُنُبِ وَالصَّاحِبِ بِالْجَنبِ وَابْنِ السَّبِيلِ وَمَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ﴾ ’’اور والدین کے ساتھ احسان کرو اور رشتہ داروں،یتیموں،مساکین،قرابت دار ہمسائے،دور کے ہمسائے،پہلو کے ساتھی،مسافر اور اپنے مملوک غلاموں کے ساتھ(بھی احسان کرو۔)‘‘[4] اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’إِنَّ اللّٰہَ کَتَبَ الإِْحْسَانَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ،فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَۃَ،وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ،وَلْیُحِدَّ أَحَدُکُمْ شَفْرَتَہُ فَلْیُرِحْ ذَبِیحَتَہُ‘ ’’بے شک اللہ نے ہر چیز کے ساتھ احسان کرنا فرض کر دیا ہے،جب تم قتل کرو تو اچھے انداز سے قتل کرو اورجب ذبح کرو تو ذبح کرنے کا اچھا انداز اپناؤ اور چھری تیز کرو اور ذبیحہ کو راحت دو۔‘‘[5] عبادات میں احسان کا مطلب یہ ہے کہ انھیں صحیح طریقہ سے ادا کیا جائے،خواہ وہ نماز،روزہ،اور حج وغیرہ میں سے کوئی بھی ہو،یعنی ادائیگی میں شروط،ارکان،سنن وآداب کا پورا پورا لحاظ کیا جائے اور اس کی تکمیل یوں ہو گی کہ عبادت کی ادائیگی کے وقت انسان اللہ کے مراقبہ میں پوری طرح مستغرق ہو جائے۔گویا کہ وہ اللہ کو دیکھ رہا ہے یا کم از کم یہ شعور ضرور ہو کہ اللہ اسے دیکھ رہا ہے اور ا س کے احوال پر مطلع ہے۔اس طرح وہ مطلوبہ طریقے سے اور مکمل طور پر عبادت کی ادائیگی کر سکے گا۔یہی بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمائی ہے:((اَلإِْحْسَانُ۔أَنْ تَعْبُدَ اللّٰہَ کَأَنَّکَ تَرَاہُ،فَإِنْ لَّمْ تَکُنْ تَرَاہُ فَإِنَّہُ یَرَاکَ)) ’’احسان یہ ہے کہ تو اپنے رب کی عبادت اس انداز میں کرے کہ تو اسے دیکھ رہا ہے،اگر ایسے نہیں تو پھر یہ(تصور کر)کہ وہ تجھے دیکھ رہا ہے۔‘‘[6] معاملات میں والدین کے ساتھ احسان یہ ہے:ان کی فرماں برداری کرنا،ان کے لیے خیر مہیا کرنا،ان سے تکلیف کو
Flag Counter