Maktaba Wahhabi

293 - 692
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان مقدس ہے:((إِنَّ أُمَّتِي یُدْعَوْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ غُرًّا مُّحَجَّلِینَ مِنْ آثَارِ الْوُضُوئِ،فَمَنِ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ یُّطِیلَ غُرَّتَہُ فَلْیَفْعَلْ)) ’’قیامت کے دن میری امت کے چہرے،ہاتھ اور پاؤں وضو کے آثار کی وجہ سے منور ہوں گے،تم میں جو اپنی چمک کو لمبا کرنا چاہے تو کر گزرے۔‘‘[1] 12: سر کا مسح ٭ ماتھے کے بالوں سے شروع کرے اور گدی تک لے جائے،پھر پیشانی تک واپس لے آئے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی معمول رہا ہے۔چنانچہ حدیث میں ہے: (إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم)مَسَحَ رَأْسَہُ بِیَدَیْہِ فَأَقْبَلَ بِھِمَا وَأَدْبَرَ،بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِہِ حَتّٰی ذَھَبَ بِھِمَا إِلٰی قَفَاہُ ثُمَّ رَدَّھُمَا إِلَی الْمَکَانِ الَّذِي بَدَأَ مِنْہُ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھوں کے ساتھ سر کے اگلے حصہ سے مسح شروع کیا اور گدی تک لے گئے،پھر انھیں واپس اس جگہ تک لے آئے جہاں سے شروع کیا۔‘‘[2] 13: وضو کے بعد یہ دعا پڑھے: ’أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ،وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ،اَللَّھُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَّوَّابِینَ،وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُتَطَھِّرِینَ‘ ’’میں گواہی دیتا ہوں کہ ایک اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے،اس کا کوئی شریک نہیں ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)اس کے بندے اور رسول ہیں۔اے اللہ!مجھے توبہ کرنے اور پاک رہنے والوں میں سے بنا۔‘‘[3] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:((مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوئَ،ثُمَّ قَالَ:أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ،فُتِحَتْ لَہُ أَبْوَابُ الْجَنَّۃِ الثَّمَانِیَۃُ یَدْخُلُ مِنْ أَیِّھَا شَائَ)) ’’جو شخص اچھی طرح وضو کرتا ہے،پھر ’أَشْھَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَاشَرِیکَ لَہُ وَأَشْھَدُ أَنّ مُحَمَّدًا ٭ سر کے مسح کا فرض طریقہ یہی ہے جو حدیث سے ثابت ہے اسے مسنون امور میں شمار کرنا محل نظر ہے۔(الاثری)
Flag Counter