Maktaba Wahhabi

48 - 692
فرمانِ نبوی ہے:((یَقْبِضُ اللّٰہُ الْأَرْضَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَ یَطْوِي السَّمَائَ بِیَمِینِہِ،ثُمَّ یَقُولُ:أَنَا الْمَلِکُ أَیْنَ مُلُوکُ الْأَرْضِ؟)) ’’اللہ تعالیٰ قیامت کے روز زمین اپنی مٹھی میں لے گا اور آسمانوں کو دائیں ہاتھ میں لپیٹ لے گا،پھر فرمائے گا:میں بادشاہ ہوں،زمین کے بادشاہ کہاں ہیں ؟‘‘ [1] 3:صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم،تابعین،ائمۂ اربعہ اور سلف صالحین رحمۃ اللہ علیہم بھی اللہ تعالیٰ کی تمام صفات کے بلا تاویل قائل تھے۔وہ نہ تو صفات کا انکار کرتے تھے اور نہ ہی ان کے ظاہری(حقیقی)معانی سے انحراف۔کسی صحابی ٔرسول سے ثابت نہیں ہے کہ اس نے کسی صفت کی تاویل کی ہویا انکار کیا ہو یا کہا ہو کہ اس کا ظاہری معنی مراد نہیں ہے۔بلکہ یہ سب ظاہری مفہوم کے مطابق ان کے معانی کی حقانیت کا یقین رکھتے تھے۔انھیں یہ بھی معلوم تھا کہ اللہ تعالیٰ کی صفات مخلوق کی صفات کی طرح نہیں ہیں۔ چنانچہ جب امام مالک رحمہ اللہ سے آیت:﴿الرَّحْمَـٰنُ عَلَى الْعَرْشِ اسْتَوَىٰ﴾ ’’رحمان عرش پر مستوی ہے۔‘‘ کے بارے میں استفسار ہوا تو انھوں نے کہا:’’استواء‘‘(کا ظاہری معنی)معلوم ہے،کیفیت مجہول ہے،اس پر ایمان لانا واجب ہے اور اس کے بارے میں سوال کرنا بدعت ہے۔‘‘[2] امام شافعی رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:’’میں اللہ تعالیٰ پر اور جو کچھ اس کی طرف سے آیا ہے اس پر،اس کی مراد و منشا کے مطابق ایمان لایا،اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پراور جو کچھ آپ کی طرف سے آیا ہے اس پر،آپ کی مراد اور منشا کے مطابق ایمان لایا۔‘‘ امام احمد رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:’’اللہ تعالیٰ آسمانِ دنیا پر نزول فرماتا ہے،اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نظر آ ئے گا،وہ تعجب کرتا ہے،وہ ہنستا ہے،وہ ناراض ہوتا ہے،وہ راضی ہوتا ہے،ناپسند کرتا ہے اور محبت کرتا ہے۔‘‘ امام صاحب یہ بھی کہا کرتے تھے:’’ہم حقیقت وکیفیت بیان کیے بغیر،ان سب صفات پر ایمان لاتے ہیں اور ان کی تصدیق کرتے ہیں۔یوں سمجھیں کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نزول کرتا ہے،وہ عرش پر مستوی ہے اور مخلوق سے جدا ہے۔مگر ہم اس کے نزول،اس کی رؤیت اور اس کے استواء کی کیفیت نہیں جانتے اور نہ اس کا حقیقی مفہوم ومطلب ہی ہمارے علم میں ہے۔ہم اسے اللہ تعالیٰ کے سپرد کرتے ہیں جس نے یہ بات خود کہی ہے اور اپنے رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)کی طرف وحی کی ہے اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تردید نہیں کرتے(بلکہ ان کی تصدیق کرتے ہیں)اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت شدہ
Flag Counter