Maktaba Wahhabi

627 - 692
زیادہ حقیقی یا پدری بہنوں کو دو تہائی(2/3)سے محروم کر کے عصبہ کی طرف،خاوند کو نصف سے چوتھائی کی طرف،بیوی کو چوتھائی سے آٹھویں حصے کی طرف اور ماں کو تہائی سے چھٹے حصے کی طرف منتقل کر دیتی ہے۔یاد رہے کہ مذکورہ بالا صورتوں میں اصحاب الفروض پر وراثت تقسیم کرنے کے بعد اگر کچھ مال بچ گیا تو بطور عصبہ باپ یا دادا کو دے دیا جائے گا۔ 3: پوتی:پوتی پڑپوتیوں کو،بشرطیکہ ان کے ساتھ مساوی درجے میں ان کا کوئی بھائی یا چچا زاد،یعنی میت کا پڑپوتا نہ ہو،اگر ایک پڑپوتی ہو تو اسے نصف سے محروم کر کے چھٹے حصے کی طرف،اگر ایک سے زیادہ پڑپوتیاں ہوں تو انھیں دو تہائی سے محروم کر کے چھٹے حصے کی طرف،حقیقی یا پدری بہن کو نصف سے عصبہ کی طرف،ایک سے زیادہ حقیقی اور پدری بہنوں کو دو تہائی(2/3)سے عصبہ کی طرف،خاوند کو نصف سے چوتھائی کی طرف،بیوی کو چوتھائی سے آٹھویں حصے کی طرف،ماں کو ایک تہائی سے چھٹے حصے کی طرف اور باپ اور دادا کو عصبہ سے چھٹے حصے کی طرف منتقل کر دیتی ہے۔تاہم اصحاب الفروض سے جو مال بچ جائے گا وہ بطور عصبہ باپ اور اس کی وفات کی صورت میں دادا کو دے دیا جائے گا۔ 4: دو یا زیادہ بھائی:حقیقی،مادری یا پدری ہوں۔ماں کو تہائی(1/3)حصے سے محروم کر کے چھٹے حصے(1/6)کی طرف منتقل کر دیتے ہیں۔ 5: حقیقی بہن:حقیقی بہن،پدری بہن کو،بشرطیکہ پدری بہن کے ساتھ اس کا پدری بھائی،جو اس کے لیے باعث عصبہ ہو،موجود نہ ہو،نصف سے محروم کر کے چھٹے حصے کی طرف اور ایک سے زیادہ پدری بہنوں کو،بشرطیکہ ان کو عصبہ بنانے والا پدری بھائی ان کے ساتھ موجود نہ ہو،دو تہائی(2/3)سے محروم کر کے چھٹے حصے کی طرف منتقل کر دیتی ہے۔ ٭ حجب حرمان: کوئی وارث کسی دوسرے وارث کو اس کے تمام تر حصے سے محروم کر دے جس کا وہ اس کی عدم موجودگی میں وارث تھا،حجب اسقاط یا حجب حرمان کہلاتا ہے۔٭ کلی طور پر محروم کر دینے والے درج ذیل انیس افراد ہیں: 1: بیٹا:بیٹے کی موجودگی میں پوتا،پوتی،بھائی اور چچا مطلقًا محروم ہوتے ہیں۔ 2: پوتا:پوتے کی موجودگی میں اس سے نیچے درجے کے پوتے اور پوتیاں،یعنی پڑپوتے اور پڑپوتیاں محروم ہوتے ہیں،اور بیٹا جن کے لیے حاجب اور مانع(باعث محرومی)ہوتا ہے،بعینہ پوتا بھی ان کے لیے حاجب ہوتا ہے۔ 3: بیٹی:بیٹی کی موجودگی میں بھائی مطلقًا محروم ہوتا ہے۔ 4: پوتی:پوتی کی موجودگی میں بھی مادری بھائی مطلقًا محروم ہوتا ہے۔ ٭ حجب حرمان کا پہلا اصول یہ ہے کہ جب اصل وارث موجود ہو تو اس کے واسطے سے وارث بننے والا محروم ہو گا۔دوسرا اصول یہ ہے کہ جب اقرب(میت سے قریب کا رشتہ رکھنے والا)وارث موجود ہو تو ابعد(دور کا رشتہ رکھنے والا)وارث محروم ہو گا(تفہیمات سراجی از مولانا فضل الرحمن کلیم کاشمیری)
Flag Counter