Maktaba Wahhabi

665 - 692
چوٹ سے مرے،جو گر کر اورسینگ لگ کر مرے اور جس کو درندہ کھا جائے،سوائے اس کے جسے تم ذبح کر لو اور جو بتوں پر ذبح کیا جائے،یہ سب تمھارے لیے حرام ہیں۔‘‘[1] مذکورہ بالا چیزوں کی حرمت ’’کتاب عزیز‘‘(قرآن مجید)سے ثابت ہے۔ ٭ سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رو سے ممنوع: 1: گھریلو گدھا حرام ہے۔جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: ((أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم نَھٰی یَوْمَ خَیْبَرَ عَنْ لُّحُومِ الْحُمُرِ الْأَھْلِیَّۃِ،وَأَذِنَ فِي لُحُومِ الْخَیْلِ)) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن پالتو گدھے کے گوشت سے منع کر دیا اور گھوڑے کے گوشت کی اجازت دے دی۔‘‘[2] 2: پالتو گدھوں کی حرمت پر قیاس کر کے خچر بھی حرام ہے،اس لیے کہ ایک لحاظ سے گدھے کے حکم میں ہے اور اس لیے بھی کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَالْخَيْلَ وَالْبِغَالَ وَالْحَمِيرَ لِتَرْكَبُوهَا﴾’’اور گھوڑے،خچر اور گدھے تمھاری سواری کے لیے(پیدا کیے۔)‘‘[3] ’’دلیل خطاب‘‘(مفہوم مخالف)سے ان کی حرمت ثابت ہوتی ہے مگر گھوڑے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صریح نص سے حلال قرار دیا گیا ہے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے کھانے کی اجازت دی،جیسا کہ مذکورہ حدیث جابر رضی اللہ عنہ میں ہے،لہٰذا گھوڑا حلال ہے۔ 3: کچلی والے درندے جیسا کہ شیر،چیتا،ریچھ،بھیڑیا،کتا،گیدڑ اور لومڑ،سنجاب وغیرہ،سب درندے کچلی والے حرام ہیں۔اسی طرح پنجے میں دبوچ کر کھانے والے پرندے،جیسا کہ شکرا،باز،عقاب،شاہین چیل،باشق(ایک شکاری پرندہ،)الو وغیرہ،پرندے جو جھپٹ کر پنجہ سے شکار کرتے ہیں،اس لیے کہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت ہے:((نَھٰی رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَنْ کُلِّ ذِي نَابٍ مِّنَ السِّبَاعِ،وَعَنْ کُلِّ ذِي مِخْلَبٍ مِّنَ الطَّیْرِ)) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچلی والے درندوں اور پنجوں کے ذریعے سے شکار کرنے والے پرندوں(کے کھانے)سے منع کیا ہے۔‘‘[4] 4: چوپاؤں اور جانوروں میں سے وہ جانور جو انسانی فضلہ کھانے کا عادی ہو جائے،اسی طرح مرغی بھی ہے٭ ٭ لیکن ان سے وہ جلالہ(گندگی خور)جانور مراد ہیں جن کی اکثر خوراک ہی گندگی ہوتی ہے لیکن جن جانوروں کی عام خوراک گندگی نہیں ہوتی،تاہم ہر جگہ منہ مارنے کی عادت کی وجہ سے کچھ ناپسندیدہ چیزیں بھی کھا جاتے ہیں،اس سے ان کے گوشت یا دودھ میں کوئی خرابی واقع نہیں ہوتی،اللہ نے ان کے جسم میں ایسے فلٹر لگا دیے ہیں جو ان کے گوشت اور دودھ کو خراب نہیں ہونے دیتے،جیسے مرغی کا گوشت ہے یا بکری گائے بھینس وغیرہ کا گوشت اور دودھ بلا کراہت جائز ہیں۔(محمد عبدالجبار)
Flag Counter