Maktaba Wahhabi

344 - 668
نے عرض کی کہ یہ میری گڑیاں ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے درمیان ایک گھوڑے کو دیکھ لیا، جس کے دو پر پارچے سے بنے ہوئے تھے۔ فرمایا: یہ کیا چیز ہے جو ان کے درمیان ہے؟ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے عرض کی کہ یہ گھوڑا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس پر کیا چیز ہے؟ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے عرض کی کہ دو پر ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا گھوڑے کے بھی پر ہوتے ہیں ۔ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے عرض کی: کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں سنا کہ حضرت سلیمان علیہ السلام کا گھوڑا تھا، اس کے پر تھے؟ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم اتنا ہنسے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کچلیاں ظاہر ہو گئیں ۔ حتی کہ میں نے ان کو دیکھا۔ (مشکاۃ باب عشرۃ النساء) [1] حضرت صدیقہ رضی اللہ عنہا اگرچہ نو دس سال کی عمر میں بالغہ ہو چکی تھیں ، مگر تا ہم چھوٹی عمر کی و جہ سے ان میں لڑکپن کی عادت موجود تھی، اسی و جہ سے ان کو گڑیوں کا شوق تھا۔ معلوم نہیں کہ پنڈت جی کا اس واقعے پر کیا اعتراض ہے۔ شاید انھوں نے اس لیے اعتراض کا ذکر نہیں کیا کہ مسلمان بھائیوں کی دل آزاری نہ ہو۔ یہ ان کی سعادت مندی ہے، جس کا ہم شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ ورنہ یہ ظاہر ہے کہ وہ کسی واقعے کو بلا اعتراض درج نہیں فرماتے۔ میرے خیال میں شاید ان کا مندرجہ ذیل شبہہ ہو جس کی تفصیل درجِ ذیل ہے: پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وسلم فوٹو، تصویر اور بت کو سخت بدترین سمجھتے ہوئے اس سے سخت نفرت کیا کرتے تھے، لیکن بیوی کی خوشنودی اور رضا مندی قائم رکھنے کے لیے گڑیوں کو جو تصویر، بلکہ بت ہیں ، ان سے نفرت نہیں کی، بلکہ اظہارِ مسرت کیا جو از روئے اسلام خدا کی مرضی کے خلاف ہے، جس پر بیوی کی مرضی کو قائم رکھا۔ اس شبہے کا ازالہ یہ ہے کہ چھوٹی لڑکیاں جب پرانے پارچے سے گڑیاں بناتی ہیں تو نادانی کی وجہ سے ان کا سر منہ ہاتھ پاؤں وغیرہ نہیں بن سکتے۔ وہ ایک ڈھانچہ ہوتا ہے جس کو دیکھنے سے تصویر کا خیال تک بھی پیدا نہیں ہوتا، جس کی مثال زیرِ بحث حدیث ہی میں مذکور ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے صدیقہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ گڑیوں کے درمیان یہ کیا چیز ہے؟ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے عرض کی کہ یہ گھوڑا ہے، جس کے پر ہیں ۔ اگر اس گھوڑے کی شکل صحیح بنی ہوتی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرماتے: یہ گھوڑا ہے، کیا گھوڑے کے بھی پر ہوتے ہیں ؟ جس سے ثابت ہوا کہ چھوٹی لڑکیوں کی گڑیاں تصویر اور بت کی مشابہت نہیں رکھتیں ۔ پھر صدیقہ رضی اللہ عنہا نے عرض کی کہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں سنا کہ
Flag Counter