Maktaba Wahhabi

346 - 668
اور تکیہ بھی لگائیں ۔ پس رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقینا یہ تصویریں کھینچنے والے قیامت کے دن عذاب کیے جائیں گے اور خدا کی طرف سے انھیں حکم ہو گا کہ جو کچھ تم نے بنایا، اس میں روح ڈالو۔ نیز فرمایا: جس گھر میں تصویر ہو گی، اس گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوں گے۔ (بخاري و مسلم) [1] اس حدیث نے با آوازِ بلند اعلان کیا کہ پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وسلم پیاری بیوی کی غلطی پر بھی سخت ناراض ہوتے ہوئے خدا کے حکم کی سخت پابندی کرتے تھے۔ دیکھو! حضرت صدیقہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے تکیہ خریدا، جس میں تصویریں تھیں اور فوٹو تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں داخل نہیں ہوئے۔ پس اگر حضرت صدیقہ رضی اللہ عنہا کی گڑیاں تصویر اور بت ہوتیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان پر بھی ناراضی کا اظہار فرماتے۔ دوسری حدیث بھی عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کسی چیز کو نہیں چھوڑتے تھے، جس میں تصویر ہوتی، مگر اس کو توڑ ڈالتے تھے۔ (بخاري، مشکاۃ باب التصاویر) [2] اگر حضرت صدیقہ رضی اللہ عنہا کی گڑیاں بت اور تصویر ہوتیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم توڑ ڈالتے۔
Flag Counter