Maktaba Wahhabi

83 - 668
جس میں سیاست کے ضوابط و قوانین پائے جاتے ہیں ۔ بخلاف عیسائی مذہب کے کہ اس میں سیاست کے قوانین کا پایا جانا تو درکنار بلکہ وہ اس سے مخالفت اور بیزاری ظاہر کرتا ہے۔ چنانچہ لکھا ہے کہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ شریر کا مقابلہ نہ کرنا بلکہ جو کوئی تیرے داہنے گال پر طمانچہ مارے، دوسرا بھی اس کی طرف پھیر [1] دے۔ (متی، باب ۵، درس ۳۹ تا ۴۰) گویا ہرشریر آدمی، زانی، چور، بدمعاش، شرابی اور ظالم کو اجازت دے دی کہ ملک میں جس طرح چاہیں بدمعاشی کریں ۔ ان کو مقابلہ کر کے اگر بدمعاشی اور ظلم سے روکا جائے تو اس تعلیم کی مخالفت ہوتی ہے، جو ممنوع ہے۔ اس تعلیم کی بنا پر اگر کوئی شخص عیسائی سے طمانچہ مار کر حکومت بھی چھین لے تو اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ پس ایسے مذہب، جس کی تعلیم سے ملک میں بد امنی پھیلے، اس کو عالمگیر ماننا انصاف کا خون کرنا ہے۔ مختصر یہ کہ اسلام کے سوا دنیا میں کوئی عالمگیر مذہب نہیں ، اس کے عالمگیر ہونے کی تو زمانہ شہادت دیتا ہے۔ [2]
Flag Counter