Maktaba Wahhabi

214 - 699
والوں کو بڑے سخت لہجے میں مسئلہ سمجھاتے ہیں،چنانچہ صحیح بخاری شریف میں ’’کتاب الصلاۃ،باب الصلاۃ بغیر ردائٍ‘‘ میں حضرت محمد بن منکدر بیان کرتے ہیں: {دَخَلَتُ عَلٰی جَابِرٍ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ وَھُوَ یُصَلِّيْ فِيْ ثَوْبٍ مُلْتَحِفًا بِہٖ وَرِدَائُ ہٗ مَوْضُوْعٌ} ’’میں حضرت جابر بن عبداﷲ رضی اللہ عنہ کے یہاں داخل ہوا تو دیکھا کہ وہ صرف ایک ہی کپڑے کو(کندھوں سمیت)لپیٹ کر اس میں نماز پڑھ رہے ہیں اور دوسری چادر پاس رکھی ہے۔‘‘ جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو ہم نے پوچھا: ’’یَا أَبَا عَبْدِ اللّٰہِ! تُصَلِّيْ وَرِدَائُ کَ مَوْضُوْعٌ؟‘‘ ’’اے ابو عبداﷲ! آپ نماز پڑھ رہے تھے(صرف ایک ہی چادر لپیٹ کر)جبکہ(دوسری)چادر بھی آپ کے پاس ہی رکھی تھی؟‘‘ تو انھوں نے فرمایا: ’’نَعَمْ،أَجَبَبْتُ أَنْ یَّرَانِيَ الْجُھَّالُ مِثْلُکُمْ‘‘ ’’ہاں،میں چاہتا تھا کہ مجھے(اس طرح نماز پڑھتے)تم جیسے(اس مسئلے سے)لا علم لوگ دیکھ لیں۔‘‘ پھر ساتھ ہی فرمایا: ’’رَأَیْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُصَلِّيْ ھٰکَذَا‘‘[1] ’’میں نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح نماز پڑھ رہے تھے۔‘‘ ’’باب عقدِ الإزارِ علی القفا في الصلاۃ‘‘ میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’إِنَّمَا صَنَعْتُ ذٰلِکَ لِیَرَانِيْ أَحْمَقٌ مِثْلُکَ‘‘ ’’میں نے اس طرح نماز اس لیے پڑھی تھی،تاکہ(اس مسئلے سے)تم جیسا لا علم مجھے دیکھ لے۔‘‘ پھر فرمایا: ’’وَأَیُّنَا کَانَ لَہٗ ثَوْبَانِ عَلیٰ عَھْدِ النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم ؟‘‘[2]
Flag Counter