Maktaba Wahhabi

246 - 699
’’تم اس وقت تک جنت میں نہیں جا سکتے،جب تک کہ ایمان نہ لے آؤ اور اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتے،جب تک ایک دوسرے سے محبت نہ کرو۔کیا میں تمھیں ایک ایسا عمل نہ بتاؤں جسے اپنانے سے تم باہم ایک دوسرے سے محبت کرنے لگو؟ آپس میں سلام کو عام کرو۔‘‘ صحیح بخاری و مسلم کی ایک متفق علیہ حدیث میں ابو عمارہ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: {أَمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم بِسَبْعٍ بِعِیَادَۃِ الْمَرِیْضِ،وَإِتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَتَشْمِیْتِ الْعَاطِسِ وَنَصْرِ الضَّعِیْفِ وَعَوْنِ الْمَظْلُوْمِ وَإِفْشَائِ السَّلَامِ وَإِبْرَارِ الْمُقْسِمِ}[1] ’’نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سات کاموں کا حکم فرمایا: 1۔ بیمار کی عیادت و تیمار داری کا۔ 2۔ جنازے کے پیچھے چلنے(جنازہ پڑھنے)کا۔ 3۔ چھینک مارنے(پر الحمد ﷲ کہنے)والے کا(’’یَرْحَمُکَ اللّٰہ‘‘ کہہ کر)جواب دینے کا۔ 4۔ ضعیف و کمزور کی مدد کرنے کا۔ 5۔ مظلوم کے ساتھ تعاون کرنے کا۔ 6۔ سلام کو عام کرنے کا۔ 7۔ قسم کھانے والے کی قسم کو پورا کرنا۔ یعنی کسی سے کام کروانے کے لیے کسی نے کوئی قسم کھا لی تو وہ کام کر دینا،تاکہ اس کی قسم پوری ہوجائے۔[2] ایسے ہی الادب المفرد امام بخاری،سنن ترمذی و ابن ماجہ،دارمی،مستدرک حاکم اور مسند احمد میں ابو یوسف حضرت عبداﷲ بن سلام رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: {یَآ أَیُّھَا النَّاسُ! أَفْشُوا السَّلَامَ وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ،وَصِلُوْا الْأَرْحَامَ،وَصَلُّوْا وَالنَّاسُ نِیَامٌ}
Flag Counter