Maktaba Wahhabi

351 - 699
میں بھی شائع ہوا ہے۔اس میں موصوف ایک جگہ لکھتے ہیں: ’’مسلمانو! اﷲ کے بتائے ہوئے اسلامی آداب کو اپناؤ اور اﷲ کا حکم مانو اور اپنی عورتوں پر حجاب لازم کرو،کیونکہ یہ طہارت و پاکیزگی کا سبب اور نجات و سلامتی کا ذریعہ ہے۔‘‘ اﷲ تعالیٰ نے سورۃ الاحزاب میں فرمایا ہے: ﴿یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ قُلِّ لِّاَزْوَاجِکَ وَبَنٰتِکَ وَ نِسَآئِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِھِنَّ ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَنْ یُّعْرَفْنَ فَلَا یُؤْذَیْنَ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا [الأحزاب:59] ’’اے نبی! اپنی بیویوں،بیٹیوں اور تمام مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دیجیے کہ وہ اپنے اوپر بڑی چادریں اوڑھ لیں،اس طرح یہ زیادہ متوقع ہے کہ وہ پہچانی جائیں گی اور انھیں ستایا نہ جائے گا اور اﷲ تعالیٰ بڑا غفور و رحیم ہے۔‘‘ پھر وہ لکھتے ہیں: ’’اس آیت میں اﷲ تعالیٰ نے عام عورتوں کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی چادریں اپنے جسمانی محاسن یعنی بالوں اور چہرے وغیرہ پر ڈال لیں،تاکہ عصمت و عفت والی پاکدامن عورتوں کے طور پر پہچانی جائیں،حتیٰ کہ وہ فتنہ و بگاڑ کا موجب نہ بننے پائیں اور نہ انھیں کوئی چھیڑنے کی جراَت یا ستانے کی جسارت کر سکے اور نہ انھیں کوئی تکلیف پہنچے۔‘‘[1] موصوف اسی رسالے میں تھوڑا آگے چل کر ایک مقام پر لکھتے ہیں کہ سورۃ النور میں ارشادِ الٰہی ہے: ﴿وَالْقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَآئِ الّٰتِیْ لاَ یَرْجُوْنَ نِکَاحًا فَلَیْسَ عَلَیْھِنَّ جُنَاحٌ اَنْ یَّضَعْنَ ثِیَابَھُنَّ غَیْرَ مُتَبَرِّجٰتٍم بِزِیْنَۃٍ وَّاَنْ یَّسْتَعْفِفْنَ خَیْرٌ لَّھُنَّ وَاللّٰہُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ﴾[النور:60] ’’اور عورتوں میں سے وہ خواتین جو بڑھاپے کی اس منزل کو پہنچ چکی ہوں،جنھیں نکاح کی طلب ہی نہیں رہتی،ان پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ اپنی چادر اتار سکتی ہیں،لیکن اس سے ان کا مقصد سنگھار دکھانا نہیں ہونا چاہیے اور اگر وہ حیاداری و عفت مآبی اختیار کریں تو یہ ان
Flag Counter