Maktaba Wahhabi

386 - 699
اپنے بھائیوں،اپنے بھتیجوں،اپنے بھانجوں،اپنی میل جول کی عورتوں،اپنے غلاموں،بے غرض زیر دستوں اور ان بچوں کے جو ابھی عورتوں کے بھیدوں سے واقف نہ ہوئے ہوں،وہ زمین پر زور سے پاؤں نہ ماریں کہ ان کی پوشیدہ زینت(پازیب)کا دوسروں کو علم ہوسکے۔اے مومنو! تم سب اﷲ کی طرف تائب ہوجاؤ تاکہ تم فلاح پاؤ۔‘‘ نیز نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: {مَا خَلَا رَجُلٌ بِامْرَأَۃٍ إِلَّا کَانَ الشَّیْطَانُ ثَالِثَھُمَا}[1] ’’کوئی مرد جب کسی عورت کے ساتھ خلوت میں ہوتا ہے تو ان کے مابین تیسرا شیطان آجاتا ہے۔‘‘ ’’شریعتِ مطہرہ نے بے عزتی و رسوائی کا موجب بننے والے تمام وسائل و اسباب سے بھی منع کر دیا ہے،جیسے غافل پاکدامن عورتوں پر فحاشی کی تہمت لگانا بھی منع ہے اور اس کی انتہائی سخت سزا مقرر کی گئی ہے،تاکہ معاشرے کو ان امور کے عام ہونے سے پاک رکھا جائے،جو رسوائیوں کا سبب بنتے ہیں۔ ’’جبکہ عورت کا گاڑی چلانا ان اسباب میں سے ایک ہے جو اس نتیجے تک پہنچانے والے ہیں،جو کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں،لیکن شریعت کے احکام سے جہالت اور ان امور کے بُرے نتائج سے لا علمی،منکرات و ممنوعات تک پہنچانے والی اشیا کے بارے میں تساہل برتنے کا سبب ہوتے ہیں اور اسی کے ساتھ ساتھ بکثرت وہ لوگ جو قلبی امراض میں مبتلا ہوتے ہیں،اباحیت پسندی اور غیر محرم عورتوں کو تاڑنے میں تلذذ جن کا شیوہ بن چکا ہوتا ہے،ایسے تمام لوگ اور یہ عوام عورت کی ڈرائیونگ اور اسی طرح کے دوسرے امور میں بلا وجہ و بلا علم نتائج سے بے پرواہ ہو کر غور و خوض کرنے کا سبب بنتے ہیں،جبکہ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿قُلْ اِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّیَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَھَرَ مِنْھَا وَ مَا بَطَنَ وَ الْاِثْمَ وَ الْبَغْیَ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَ اَنْ تُشْرِکُوْا بِاللّٰہِ مَا لَمْ یُنَزِّلْ بِہٖ سُلْطٰنًا وَّ اَنْ تَقُوْلُوْا عَلَی اللّٰہِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ﴾[الأعراف:33]
Flag Counter