Maktaba Wahhabi

439 - 699
’’سَمِعْتُ مِنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم شَیْئًا مَّا نَسِیْتُہٗ‘‘ ’’میں نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانِ مبارک سے ایک بات سن رکھی ہے،جو(مجھے اب تک یاد ہے)بھولا نہیں ہوں۔‘‘ اور وہ یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: {مَا قَبَضَ اللّٰہُ نَبِیًّا قَطُّ إِلَّا دُفِنَ حَیْثُ قُبِضَ رُوْحُہٗ}[1] ’’اﷲ تعالیٰ کسی نبی کی روح جس جگہ پر قبض کرتا ہے،اس کی تدفین اسی جگہ ہوتی ہے۔‘‘ عمر مولیٰ غفرہ عن ابی بکر رضی اللہ عنہ کے طریق سے یہ ابن زنجویہ کی روایت کے الفاظ ہیں۔جب کہ سنن ترمذی میں ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث میں ہے: {مَا قَبَضَ اللّٰہُ نَبِیًّا إِلَّا فِي الْمَوْضِعِ الَّذِيْ یُحِبْ أَنْ یُّدْفَنَ فِیْہِ}[2] یہ حدیث ابن زنجویہ کے یہاں منقطع ہے،کیونکہ الجامع الکبیر سیوطی میں مذکور امام ابن کثیر رحمہ اللہ کے بقول عمر مولیٰ غفرہ کے ضعیف ہونے کے ساتھ ساتھ اس نے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کا زمانہ نہیں پایا۔ایسے ہی سنن ترمذی کی روایت کو خود امام ترمذی نے ایک راوی عبدالرحمن ابن ابی بکر الملیکی کے ضعیف الحافظہ ہونے کی وجہ سے غریب قرار دیا ہے،جب کہ محدث العصر شیخ البانی نے اس حدیث کو شواہد و طُرق کی بنا پر صحیح الجامع الصغیر اور احکام الجنائز میں صحیح و ثابت قرار دیا ہے۔[3] وہ طرق و شواہد نقل کرتے ہوئے احکام الجنائز میں بتایا ہے: 1۔ یہ حدیث سنن ابن ماجہ،طبقات ابن سعد اور الکامل لابن عدی میں ابن عباس عن ابی بکر رضی اللہ عنہ کے طریق سے مروی ہے۔ 2۔ طبقات ابن سعد اور مسند احمد میں دو منقطع طُرق سے بھی مروی ہے۔ 3۔ موطا امام مالک میں بھی ہے اور انہی کے طریق سے طبقات ابن سعد میں بلاغاً مذکور ہے۔ 4۔ ایسے ہی طبقات ابن سعد میں صحیح سند کے ساتھ مختصراً اور موقوفاً حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،جو مرفوع کے حکم میں ہے۔اسے حافظ ابن حجر نے بھی فتح الباری میں صحیح مگر موقوف
Flag Counter