Maktaba Wahhabi

469 - 699
{صَلَاۃٌ فِيْ مَسْجِدِيْ ھٰذَا خَیْرٌ مِّنْ أَلْفِ صَلَاۃٍ فِیْمَا سِوَاہُ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ}[1] ’’میری مسجد میں ایک نماز پڑھنے کا ثواب دوسری کسی مسجد سے ہزار گنا زیادہ ہے سوائے مسجدِ حرام کے۔‘‘ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی ارشاد گرامی ہے: {لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلٰی ثَلَاثَۃِ مَسَاجِدَ:اَلْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَالْمَسْجِدِ الْأَقْصٰی وَمَسْجِدِيْ ھٰذَا}[2] ’’تین مساجد کے علاوہ کسی بھی مسجد کے لیے رختِ سفر نہ باندھا جائے،یعنی مسجدِ حرام،مسجدِ اقصیٰ اور میری یہ مسجد نبوی۔‘‘ ’’مسجدِ نبوی کو یہ فضیلت حجرۂ نبوی کے مسجد میں داخل کرنے سے پہلے ہی حاصل ہے۔حجرے کو مسجدِ نبوی میں داخل کرنے سے پہلے اس میں ایسے لوگ نماز ادا کرتے رہے ہیں جن کا مقابلہ قیامت تک آنے والے افراد میں سے کوئی بھی نہ کر سکے گا(اور یہ بات بھی واضح کر دیں کہ)کسی شخص کے ذہن میں یہ وہم ہر گز نہیں آنا چاہیے کہ مسجدِ نبوی کو یہ فضیلت اس لیے ملی کہ اس میں حجرۂ مبارکہ داخل کر دیا گیا ہے اور اب اس کی فضیلت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفاے راشدین رضی اللہ عنہم کے عہد سے بھی زیادہ ہے۔(ہر گز نہیں)اگرچہ خلفائے راشدین اور اس وقت کے افرادِ امت کو فضیلت حاصل ہے اور اب نہ وہ افراد ہیں اور نہ وہ دَورِ مسعود۔البتہ مسجدِ نبوی کو اس وقت بھی یہ فضیلت حاصل تھی،جب کہ ابھی حجرۂ مبارکہ مسجد میں داخل نہیں کیا گیا تھا۔اگرچہ حالات و واقعات اور افرادِ امت میں بے شمار تبدیلیاں آچکی ہیں،بہر کیف یہ خیال کرنا غلط ہے کہ مسجدِ نبوی کو حجرۂ مبارکہ کی وجہ سے فضیلت حاصل ہوئی ہے۔جب بعض افراد نے حجرۂ مبارکہ کو مسجد میں داخل کیا،ان کا مقصد تو صرف یہ تھا کہ مسجد وسیع ہو جائے،اس مصلحت(و ضرورت)کے
Flag Counter