Maktaba Wahhabi

474 - 699
کے تنوں کے۔حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ عنہ نے کچھ تجدید و توسیع کی،لیکن پھر بھی مسجد کی شکل و صورت وہی رہی جو نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدِ مبارک میں تھی،البتہ حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ نے خاص تبدیلیاں کیں۔انھوں نے دیواریں اور ستون منقش پتھروں سے بنوائے اور چھت کو ساگوان کی لکڑی سے مزین کروایا۔[1] شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ ’’الجواب الباہر في زوار المقابر‘‘ میں لکھتے ہیں کہ خلفاے راشدین حضرت عمرِ فاروق اور حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہما کے عہدِ خلافت میں مسجد کی دیواریں اینٹ گارے سے،ستون کھجور کے تنے سے اور اس کی چھت کھجور کی ٹہنیوں اور پتوں سے بنائی گئی تھی اور ان کے اس فعل پر کسی صحابی نے کوئی تنقید نہیں کی تھی۔البتہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی توسیع پر صحابہ و تابعین میں اختلاف پیدا ہوا تھا۔ایک جگہ وہ لکھتے ہیں کہ اکثر صحابہ رضی اللہ عنہم اور کبار تابعین رحمہم اللہ نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی تجدید و توسیع سے اتفاق نہیں کیا،کیوںکہ انھوں نے مسجدِ نبوی کو منقش پتھر،چونے اور ساگوان کے درخت سے مزین کر دیا تھا۔[2] یہ اور دیگر مؤرخین نے مسجدِ نبوی کی تجدید و توسیع کے سلسلے میں جو کچھ لکھا ہے،ان میں سے کسی بھی معتبر مؤرخ نے یہ نہیں لکھا کہ قبرِ نبوی کو خلفائے راشدین یا صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے زمانے میں مسجدِ نبوی میں داخل کیا گیا تھا۔حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ عنہ کی تعمیر و توسیع کو صحابہ و تابعین کا پسند کرنا اور بنظر استحسان دیکھنا اس لیے تھا کہ انھوں نے مسجدِ نبوی کی سادگی کو بحال رکھا اور حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کی تعمیر و توسیع میں زیب و زینت کا عنصر آگیا،جسے قدسی نفوس صحابہ رضی اللہ عنہم اور تابعین رحمہم اللہ کی طبائع نفیسہ نے نظرِ استحسان سے نہ دیکھا،لیکن یہ نہیں کہ انھوں نے حجرۂ نبوی کو مسجدِ نبوی میں شامل کیا۔ یہ تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی توسیع کے متعلق ہوا،جب کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی توسیع کو صحابہ و تابعین کا بنظرِ استحسان دیکھنا تو ان کا مسجد کی سادگی کو بحال رکھنے کی وجہ سے تھا اور اس پر مستزاد یہ کہ ان کے بارے میں ثابت ہے کہ انھوں نے قبر کے بارے میں اپنا نظریہ واضح طور پر بیان بھی کر دیا،اس سے تعرض کی تو کوئی صورت ہی نہیں ہے۔چنانچہ طبقات ابن سعد اور تاریخ دمشق ابن عساکر میں ہے کہ حضرت فاروق رضی اللہ عنہ نے جب قبرِ مقدس والی جانب چھوڑ کر دیگر جوانب میں مسجدِ نبوی کی توسیع کی تو حجرۂ مبارکہ یا قبرِ اقدس والی جانب کے بارے میں فرمایا:
Flag Counter