Maktaba Wahhabi

565 - 699
{إِذَا رَأَیْتُمْ مَنْ یَبِیْعُ أَوْ یَبْتَاعُ فِي الْمَسْجِدِ فَقُوْلُوْا:لَا أَرْبَحَ اللّٰہُ تِجَارَتَکَ،وَإِذَا رَأَیْتُمْ مَنْ یُنْشِدُ ضَالَّۃً فَقُوْلُوْا:لَا رَدَّھَا اللّٰہُ عَلَیْکَ}[1] ’’جب تم میں سے کوئی شخص کسی کو مسجد میں خریدوفروخت کرتے دیکھے تو اسے کہے کہ اﷲ تیری تجارت کو سود مند اور نفع بخش نہ کرے اور جب کوئی شخص کسی کو اپنی گمشدہ چیز کا اعلان کرتے دیکھے تو کہے کہ اﷲ تجھے وہ چیز واپس نہ لوٹائے۔‘‘ محدّثین کرام اور فقہاے عظام نے اپنی تالیفات میں ان احادیث کو نقل کرتے وقت جو تبویب کی ہے،اس سے بھی پتا چلتا ہے کہ ان حضرات کے نزدیک بھی ایسے اعلانات ایک ممنوع فعل ہیں۔چنانچہ صحیح مسلم میں وارد احادیث کی تبویب امام نووی رحمہ اللہ نے یوں کی ہے: ’’اَلنَّھْيُ عَنْ نَشْدِ الضَّالَّۃَ فِيْ الْمَسْجِدِ‘‘ ’’مسجد میں کسی گم شدہ چیز کے اعلان کی ممانعت کا بیان۔‘‘ امام ابو داود کی تبویب ہے:’’بَابٌ فِيْ کِرَاھِیَۃِ إِنْشَادِ الضَّالَّۃِ فِي الْمَسْجِدِ‘‘ ’’مسجدمیں کسی گمشدہ چیز کے اعلان کے مکروہ(وممنوع)ہونے کا بیان۔‘‘ امام ترمذی کی تبویب یوں ہے: ’’بَابٌ مَا جَائَ فِيْ کَرَاھِیَۃِ الْبَیْعِ وَالشِّرَائِ وَإِنْشَادِ الضَّالَّۃِ فِي الْمَسْجِدِ‘‘[2] امام نسائی نے یوں تبویب کی ہے: ’’بَابُ النَّھْيِ عَنْ إِنْشَادِ الضَّالَّۃِ فِي الْمَسْجِدِ‘‘ امام ابن ماجہ نے دو طرح سے تبویب کی ہے: 1۔ ’’بَابُ النَّھْيِ عَنْ إِنْشَادِ الضَّوَالَ فِي الْمَسْجِدِ‘‘ 2۔ ’’بَابُ النَّھْيِ عَنْ إِنْشَادِ الضَّالَّۃِ فِي الْمَسْجِدِ‘‘ معنیٰ ومفہوم سبھی کا ایک ہی ہے۔[3]
Flag Counter