Maktaba Wahhabi

607 - 699
دیے ہیں کہ تمباکو سخت مضرِ صحت ہے اور اس سے کئی خطرناک بیماریاں پیدا ہوتی ہیں،جن میں سے ایک کینسر بھی ہے اور آج میڈیکل نے ثابت کر دیا ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والی عورتوں کو چھاتی(پستان)کا کینسر اکثر صرف اس تمباکو نوشی کی وجہ سے ہوتا ہے اور کئی سروے رپورٹس سے ایسی عورتوں کی کثیر تعداد کا پتا چلایا گیا ہے جو سگریٹ نوشی کی وجہ سے چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہیں،ان سب نقصانات اور منہ کی بدبو کے باوجود خواتین کا اپنے شوہروں کی سگریٹ نوشی پر صبر و اثبات اور مردوں کا اپنی بیویوں کی سگریٹ نوشی پر خاموش تماشائی بنے رہنا قابلِ ہمت ہی کہا جا سکتا ہے،اﷲ ان کے حال پر رحم فرمائے۔آمین اس کے نفسیاتی،اجتماعی اور مالی یا مادی نقصانات اس کینسر وغیرہ پر مستزاد ہیں۔یہ سارے نقصانات صرف ایک تمباکو نوش شخص تک ہی محدود نہیں رہتے،بلکہ اس کے بیوی بچے اور اعزہ و اقارب بھی اس کی زد میں آجاتے ہیں۔شریعتِ اسلامیہ کا تمباکو کے بارے میں حرمت یا کم از کم کراہتِ تحریمی کا حکم اپنی جگہ ہے۔یہاں ان سب امور کی طرف محض اشارہ کر دینے پر ہی ہم اکتفا کر رہے ہیں،کیونکہ تمباکونوشی کی تاریخ،نقصانات اور شرعی حکم پر مشتمل ہماری کتاب شائع ہو چکی ہے،لہٰذا تفصیل کے لیے اس کی طرف رجوع کیا جا سکتا ہے۔[1] غرض تمباکونوشی کے مالی،اخلاقی،اجتماعی،مادی اور طبی نقصانات کے پیشِ نظر اسے فوری طور پر ترک کر دینا چاہیے۔اگر کسی کو طب وغیرہ پر اعتماد نہ ہو اور طویل تمباکو نوشی کے باوجود اس کے بُرے اثرات سے کسی حد تک بچا رہا ہو تو وہ اﷲ کا شکر بجا لائے اور ماضی کو بھول کر آیندہ کے لیے فوراً تائب ہوجائے،کیونکہ سائنس اور طب سے نہ سہی،شریعت سے فرار تو ممکن نہیں اور شریعت نے اس کے نقصانات کے پیشِ نظر ہی اس کی ممانعت کر رکھی ہے۔تمام دیگر امور سے قطع نظر تمباکو نوشی کرنے والے کے منہ سے جو بدبو کے بھبوکے نکلتے ہیں اور مساجد کی صفوں،دریوں اور قالینوں کو بدبودار کرتے ہیں،حتیٰ کہ دوسروں کے لیے ان کے بعد ان کی جائے سجدہ پر سجدہ ریز ہونا مشکل ہوجاتا ہے،محض اسی بات کو ہی سامنے رکھا جائے،تب بھی نمازی آدمی کے لیے اس کا
Flag Counter