Maktaba Wahhabi

625 - 699
سے اور صحیح بخاری،عمل الیوم واللیلۃ نسائی اور بعض دیگر کتب میں حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہیں۔[1] 2۔ صحیح بخاری و مسلم،سنن ابو داود،ترمذی،ابن ماجہ،مسند احمد اور عمل الیوم واللیلۃ نسائی میں ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر رات جب بستر پر سونے لگتے تو دونوں ہتھیلیوں کو جمع کرتے اور ان میں پھونک مارتے،پھر ان میں(تین سورتیں)﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ،﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾اور﴿قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾پڑھتے اور پھر دونوں ہاتھوں کو حتی الامکان اپنے سارے جسم پر پھیرتے تھے،جس کی ابتدا سر اور چہرے سے کرتے،پھر جسم کا جو سامنے کا حصہ ہے،اس پر ہاتھ پھیرتے اور تین مرتبہ ایسا کرتے تھے۔[2] 3۔ صحیح بخاری شریف کتاب الوکالۃ میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ صدقے کی کھجوروں میں سے کوئی ہر رات کچھ نہ کچھ چُرا کر لے جاتا تھا۔تیسری رات میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا کہ تیرا یہ معاملہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور پیش کروں گا،اس نے کہا:آپ مجھے چھوڑ دیں،میں آپ کو کچھ مفید کلمات بتاتا ہوں۔صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم تو خیر و بھلائی کے بڑے خواہاں و حریص ہوتے تھے،اس نے بتایا کہ جب بستر پر سونے لگو تو آیت الکرسی﴿اَللّٰہُ لَآ إِلٰہَ إِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْم﴾آخر تک پڑھ لیا کرو،اﷲ کی طرف سے تم پر محافظ مقرر کر دیا جائے گا اور صبح ہونے تک شیطان اور چور تمھارے قریب بھی نہیں پھٹکے گا،اس پر نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: {صَدَقَکَ وَھُوَ کَذُوْبٌ،ذَاکَ شَیْطَانٌ}[3] ’’اس نے یہ بات سچ کہی ہے،ورنہ وہ خود تو بڑا جھوٹا ہے،وہ شیطان تھا۔‘‘ 4۔ صحیح بخاری و مسلم میں حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: {مَنْ قَرَأَ الْآیَتَیْنِ مِنْ آخِرِ سُوْرَۃِ الْبَقَرَۃِ فِيْ لَیْلَۃٍ کَفَتَاہُ}[4]
Flag Counter