Maktaba Wahhabi

627 - 699
’’وہ اپنے بستر کو اپنی چادر(یا کسی کپڑے کے)کونے سے جھاڑ لے،کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ اس کے بعد اس کے بستر پر کیا چیز آگئی ہو(یعنی کوئی زہریلا کیڑا نہ آگیا ہو)۔‘‘ آگے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ لیٹتے وقت یہ دعا کرنی چاہیے: {بِإسْمِکَ رَبِّيْ وَضَعْتُ جَنْبِيْ وَبِکَ أَرْفَعُہٗ فَإِنْ أَمْسَکْتَ نَفْسِيْ فَارْحَمُھَا،وَإِنْ أَرْسَلْتَھَا فَاحْفَظْھَا بِمَا تَحْفَظُ بِہٖ عِبَادَکَ الصَّالِحِیْنَ}[1] ’’اے میرے پروردگار! میں نے تیرے نام سے اپنا پہلو بستر پر لگایا ہے اور تیرے فضل و کرم ہی سے اسے اٹھاؤں گا،اگر تو اس عرصے میں میری روح قبض کر لے تو اس پر رحم فرمانا اور اگر تو نے یہ مجھے عطا فرما دی تو پھر اس کی اسی طرح حفاظت فرمانا جیسے تو اپنے نیک بندوں کی حفاظت فرماتا ہے۔‘‘ سابق میں ذکر کی گئی تیسری دعا پر مشتمل حدیث میں بھی بیدار ہونے کی ایک دعا گزری ہے۔سنن ترمذی کی روایت کے مطابق اس حدیث میں بھی ایک دوسری دعا وارد ہوئی ہے اور ابن السنی میں صرف یہی دعا ہے،چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص بیدار ہو تو وہ یہ دعا کرے: {اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِيْ عَافَانِيْ فِيْ جَسَدِيْ وَرَدَّ عَلَيَّ رُوْحِيْ وَأَذِنَ لِيْ بِذِکْرِہٖ}[2] ’’ہر قسم کی تعریف اﷲ کے لیے ہے جس نے مجھے جسمانی طور پر عافیت بخشی ہے اور مجھے میری روح واپس لوٹا دی(بیدار کر دیا)اور مجھے اپنے ذکر کا موقع عطا فرمایا۔‘‘ 7۔ سونے کے آداب میں سے ساتواں ادب یہ ہے کہ آدمی سوتے وقت با وضو ہو اور ذکرِ الٰہی کرتے ہوئے سو جائے۔ایسا شخص رات کو بیدار ہو کر کوئی بھی دعا مانگے تو اﷲ تعالیٰ اس کی دعا کو قبول کرتا ہے،چنانچہ سنن ابو داود،نسائی،ابن ماجہ،مسند احمد اور مسند طیالسی میں حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: {مَا مِنْ مُسْلِمٍ یَبِیْتُ عَلٰی ذِکْرٍ طَاھِرًا فَیَتَعَارَّ مِنَ اللَّیْلِ فَیَسْأَلُ اللّٰہَ تَعَالیٰ
Flag Counter