Maktaba Wahhabi

323 - 692
وَأَعُوذُبِکَ مِنْکَ لَا أُحْصِي ثَنَائً عَلَیْکَ،أَنْتَ کَمَا أَثْنَیْتَ عَلٰی نَفْسِکَ‘ ’’اے اللہ!میں تیری ناراضگی سے تیری رضا کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں۔اور تیری سزا سے تیری بخشش کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں۔تیری سزا سے تیری ہی پناہ چاہتا ہوں میں تجھ پر تیری حمد وثنا کو شمار نہیں کر سکتا تو ایسا ہی ہے جیسا کہ تو نے خود اپنی تعریف کی ہے۔‘‘[1] 8: آپ جس انداز٭ پر بیٹھتے تھے،اسی طرح بیٹھنا،یعنی بیٹھنے کے جملہ مواقع میں بائیں پاؤں پر بیٹھنا اور دایاں پاؤں کھڑا رکھنا اور آخری تشہد کے موقع پر سرین پر بیٹھنا اور بایاں پاؤں دائیں پنڈلی کے نیچے سے نکالنا اور بایاں ہاتھ بائیں گھٹنے پر انگلیاں پھیلا کر رکھنا اور دائیں ہاتھ کی ساری انگلیاں بند کرنا اور شہادت کی انگلی سے اشارہ کرنا،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ تشہد میں بیٹھتے تو دایاں ہاتھ دائیں ران پر رکھتے اور بایاں ہاتھ بائیں ران پر اور(دائیں ہاتھ کی)شہادت کی انگلی سے اشارہ کرتے،اس حالت میں نگاہ اشارہ سے آگے متجاوز نہ ہوتی تھی۔[2] 9: سینے پر دایاں ہاتھ بائیں کلائی پر رکھنا۔صحابی حضرت سہل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ((کَانَ النَّاسُ یُؤْمَرُونَ أَنْ یَّضَعَ الرَّجُلُ یَدَہُ الْیُمْنٰی عَلٰی ذِرَاعِہِ الْیُسْرٰی فِي الصَّلَاۃِ))’’لوگوں کو حکم دیا جاتا تھا کہ نماز میں دایاں ہاتھ٭ بائیں کلائی پر رکھیں۔‘‘[3] ایک روایت میں ہے کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ((مَرَّ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم بِرَجُلٍ وَّھُوَ یُصَلِّي وَقَدْ وَضَعَ یَدَہُ الْیُسْرٰی عَلٰی الْیُمْنٰی فَانْتَزَعَھَا وَوَضَعَ الْیُمْنٰی عَلَی الْیُسْرٰی)) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایسے شخص کے پاس سے گزرے،جو اپنا بایاں ہاتھ دائیں پر رکھ کر نماز پڑھ رہا تھا تو آپ نے اس کا ہاتھ کھینچ کر دایاں ہاتھ بائیں پر کر دیا۔‘‘[4] ٭ بیٹھنے کی مذکورہ کیفیت میں بروایت ابو حمید رضی اللہ عنہ مروی ہے،کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دو رکعتوں کے بعد بیٹھتے تو بائیں پاؤں پر بیٹھتے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھتے اور جب آخری رکعت میں بیٹھتے تو بایاں پاؤں آگے کرتے اور دوسرا(دایاں)کھڑا کرتے اور سرین پر بیٹھ جاتے۔یہ کیفیت ابو حمید رضی اللہ عنہ نے صحابہ رضی اللہ عنہم کی ایک جماعت کے سامنے بیان کی تھی،جس کی انھوں نے تصدیق کی۔(مؤلف)| قیام میں سیدھا کھڑا ہونا ضروری ہے،دایاں ہاتھ بائیں کلائی(ہتھیلی سے لے کر کہنی تک)پر رکھیں تو ہاتھ آسانی سے سینہ پر آتے ہیں،لہٰذا یہی مسنون ہے۔اس کیفیت میں ہاتھ ناف کے نیچے تک نہیں جاتے۔(الاثری)
Flag Counter