Maktaba Wahhabi

421 - 699
’’مَنْ عَلِمَ حُجَّۃً عَلیٰ مَنْ لَّا یَعْلَمْ‘‘[1] ’’جسے علم ہو گیا وہ اس پر حجت ہے جسے علم نہ ہو سکا۔‘‘ یہ امام شوکانی رحمہ اللہ کے الفاظ ہیں یا ان کا مفہوم ہے،جب کہ یہاں ہم یہ وضاحت کر دینا بھی ضروری سمجھتے ہیں کہ موصوف کی یہ بات جہاں اہلِ علم کے لیے قابلِ توجہ ہے،وہیں اس سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ کسی چیز کو ثابت کرنے کے لیے صحیح دلیل کی ضرورت ہوتی ہے،جب کہ سواری کے جانور پر نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نماز ادا فرمانے کے واقعے پر مشتمل حدیث ضعیف ہے اور ضعیف حدیث سے یہ بات ثابت نہیں ہوتی کہ وہ واجب العمل ہے،اس حدیث کے بارے میں خود امام موصوف نے لکھا ہے: ’’امام ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔عَمرو بن رباح متفرد ہے اور حضرت انس رضی اللہ عنہ کے اپنے فعل سے یہ ثابت ہے۔اسے امام اشبیلی نے الاحکام میں صحیح قرار دیا ہے۔اور توزی نے حسن کہا ہے اور امام بیہقی نے ضعیف قرار دیا ہے۔‘‘[2] صاحب ارواء الغلیل نے بھی اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے اور امام ترمذی و بیہقی; کے تنقیدی اقوال نقل کر کے لکھا ہے کہ اس روایت کی سند میں دو راوی عمرو بن عثمان اور عثمان دونوں کے مجہول وغیر معروف ہونے کی وجہ سے ضعف پایا جاتا ہے۔[3] اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ صحیحین میں مذکور نفی کو چھوڑ کر مثبت کی بات لی جا سکتی تھی،اگر وہ حدیث صحیح ہوتی،لیکن یہاں صحیح حدیث میں وارد نہیں کہ قابلِ حجت ہو لہٰذا فرض نماز جانور سے اُتر کر پڑھنا ہی ضروری ہے۔
Flag Counter