Maktaba Wahhabi

642 - 699
1۔ صحیح بخاری و مسلم اور دیگر کتبِ حدیث میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں مذکور ہے: {إِنَّہٗ تَوَضَّأَ مِنْ مَّزَادَۃِ مُشْرِکَۃٍ}[1] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرک عورت کے مشکیزے سے وضو فرمایا۔‘‘ 2۔ ایسے ہی امیر المومنین حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ عنہ کے بارے میں بھی صحیح بخاری میں تعلیقاً اور مصنف عبدالرزاق،مسند شافعی اور سنن کبریٰ بیہقی میں موصولاً مروی ہے: ’’إِنَّہٗ تَوَضَّأَ مِنْ جَرَّۃِ نَّصْرَانِیَّۃٍ‘‘[2] ’’انھوں نے ایک نصرانی عورت کے گھڑے سے وضو کیا۔‘‘ 3۔ سنن ابو داود اور مسند احمد میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بلادِ نصاریٰ سے لایا گیا پنیر تناول فرمایا۔[3] 4۔ مسند احمد میں حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: ’’إِنَّ یَھُوْدِیًّا دَعَا النَّبِيَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم إِلٰی خُبْرِ شَعِیْرٍ وَإِھَالَۃٍ سَنِخَۃٍ فَأَجَابَہٗ‘‘[4] ’’ایک یہودی عورت نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جو کی روٹی اور متغیر ہوا والے چکنے سالن(چربی)کی دعوت دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی دعوت قبول فرمائی۔‘‘ 5۔ واقعہ مشہور ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کی ایک یہودی عورت کی بکری کا گوشت کھایا،جو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدیتاً دی تھی۔[5] 6۔ اہلِ کتاب عورت سے شادی و مباشرت کو قرآنِ کریم میں اﷲ تعالیٰ کا حلال قرار دینا۔ 7۔ اہلِ کتاب کے کھانے کو مسلمانوں کے لیے حلال قرار دینا،جیسا کہ ان دونوں کی حلت کا ذکر سورت مائدہ کی آیت(5)کے حوالے سے گزرا ہے۔ 8۔ صحیح بخاری و مسلم اور صحیح ابن خزیمہ سمیت دیگر کتبِ حدیث میں ملکِ یمامہ کے حاکم اور قبیلۂ بنی حنیفہ
Flag Counter